اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں قواعد کے برعکس بھرتیاں ہوئی ہیں،سعیدغنی، پارلیمانی کمیٹی ان بھرتیوں اور زمینوں کی الاٹمنٹ کی تحقیقات کرے ،سینٹ میں مطالبہ

جمعرات 9 جنوری 2014 07:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جنوری۔2014ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے الزام لگایا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں قواعد کے برعکس بھرتیاں ہوئی ہیں اور ججوں نے اپنے رشتہ داروں کو بھرتی کرلیا ہے ۔ پارلیمانی کمیٹی ان بھرتیوں اور زمینوں کی الاٹمنٹ کی تحقیقات کرے ۔ بدھ کے روز سینٹ کے اجلاس میں نقطہ اعتراض پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے حکم دیا ہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کی جائے بصورت دیگر وہ حکم دے کر تمام اہم شخصیات سے بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرادینگے ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم قابل تشویش ہے کیونکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جن لوگوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھرتی کیا تھا وہ ان کے ساتھ وفاداری نبھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں بڑے پیمانے پر قواعد وضوابط کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے بھرتیاں کی گئی ہیں اور ججوں نے اپنے رشتہ دار بھرتی کئے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھرتیوں اور زمینوں کی الاٹمنٹ کے ساتھ ساتھ دیگر تمام امور کی تحقیقات کیلئے ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ان معاملات کی چھان بین کرکے رپورٹ ایوان میں پیش کرسکے ۔

متعلقہ عنوان :