مری سے راولپنڈی آنے والی 2مسافربسیں آپس میں ٹکرانے کے بعدکھائی میں گرنے سے کم ازکم 23افرادجاں بحق ،50سے زائدزخمی ،8زخمیوں کی حالت نازک ہے ،پمزاورپولی کلینک میں ایمرجنسی نافذ ،وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب کا حادثے کا نوٹس ، لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات، انتظامیہ نے حادثے کو ڈرائیوروں کی غفلت قراردیتے ہوئے ابتدائی رپورٹ وزیراعلی کوارسال کردی

جمعرات 9 جنوری 2014 07:43

مری،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جنوری۔2014ء)مری سے راولپنڈی آنے والی 2مسافربسیں آپس میں ٹکرانے کے بعدکھائی میں گرنے سے کم ازکم 23افرادجاں بحق ،50سے زائدزخمی ہوگئے ،8زخمیوں کی حالت نازک ہے ،اسلام آبادکے پمزاورپولی کلینک میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ،وزیراعظم میاں نوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت کی اورزخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات کیں ،انتظامیہ نے حادثے ڈرائیوروں کی غفلت قراردیتے ہوئے ابتدائی رپورٹ وزیراعلی کوارسال کردی۔

مری سے راولپنڈی آنے والی 2مسافربسیں LRO6450اور1496جن میں 70سے زائدمسافرسوارتھے آرہی تھیں کہ جوں ہی تریٹ سے آگے آئیں دونوں ڈرائیوروں نے ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہوئے آگے نکلنے کی کوشش کی اس دوران ایک بس نے دوسری کواوورٹیک کرتے ہوئے سائیڈماری جس پربس ڈرائیورسے بے قابوہوکرکھائی میں گرگئی اوردوسراڈرائیوربھی بس پرقابونہ رکھ سکااوراسی بس کے اوپردوسری بھی جالگی حادثہ اس قدرشدیدتھاکہ بسوں کے ٹکرانے اورگرنے کی آوازسن کرقریبی آبادی کے لوگ جمع ہوگئے ،جنہوں نے امدادی ٹیموں کواطلاع دی اورامدادی ٹیمیں موقع پرپہنچ گئیں جنہوں نے شدیدسردی اوراندھیرے میں مشکلات کے باعث چارگھنٹے تک آپریشن کیااورزخمیوں اورنعشوں کونکالا،حادثے کے بعدزخمیوں اورنعشوں کواسلام آبادکے پمزاورپولی کلینک ہسپتال منتقل کیاگیا،جہاں پرایمرجنسی نافذکردی گئی پمزانتظامیہ نے حادثے کے زخمیوں کیلئے سرجیکل وارڈخالی کرائی اورتمام عملے کوطلب کرلیا،حادثے کے عینی شاہدکے مطابق حادثہ ڈرائیوروں کی غفلت اورموسم کی خرابی اورپھسلن کی وجہ سے پیش آیا،حادثے کے بعدپولیس اورفوج کوبھی طلب کرلیاگیاجنہوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا،پمزہسپتال کے ڈاکٹرجاویداکرام نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ حادثے کے 31زخمی اور6نعشیں پمزلائی گئیں ہیں مرنے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے جبکہ زخمیوں میں 8کی حالت نازک ہے ،جن میں 4ماہ کابچہ بھی شامل ہے ،جاویداکرام نے مزیدبتایاکہ زخمیوں کے لئے خون کی اشدضرورت ہے اورزیادہ ترزخمیوں کواونیگیٹوخون چاہئے ،عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کرتے ہیں ،اسسٹنٹ کمشنرمری طاہرفاروق نے میڈیاکوبتایاکہ حادثے میں دس سے پندرہ افرادجاں بحق اور25کے قریب زخمی ہوئے ہیں ،زخمیوں کواسلام آبادکے پمزہسپتال منتقل کیاگیاہے.چیف ٹریفک آفیسرمری اشتیاق شاہ نے میڈیاکوبتایاکہ 2مسافربسیں مری سے راولپنڈی جارہی تھیں جوسالگراں پل کے قریب اوورٹیک کرتے ہوئے ٹکراگئیں اوربے قابوہوکر گہری کھائی میں گرگئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ خراب موسم کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کاسامناہے، پولیس چوکی تریٹ کے انچارج نے میڈیاکوبتایاکہ حادثے کی جگہ سے 20نعشیں نکالی جاچکی ہیں ،جبکہ امدادی کارروائیاں ابھی جاری ہے اورہلاکتوں میں مزید اضافے کاخدشہ ہے ۔دریں اثناء وزیراعظم میاں نوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے حادثے کافوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی اوراولپنڈی ،سی پی اوراولپنڈی اوراسلام آبادانتظامیہ کوفوری طورپرجائے حادثہ پرپہنچنے اورامدادی کارروائیوں کوتیزکرنے کی ہدایت کی ،وزیراعظم نے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیااورپمزاورپولی کلینک کوزخمیوں کوبہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔

وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے حادثے کی فوری طورپررپورٹ طلب کی اورانتظامیہ کی جانب سے انہیں ابتدائی رپورٹ ارسال کردی گئی ہے ،جس میں کہاگیاہے کہ حادثہ ڈرائیوروں کی غفلت اورلاپرواہی کے باعث پیش آیاہے اوردونوں ڈرائیورموقع پرجاں بحق ہوچکے ہیں