منچھر جھیل سے آلودگی ختم کرنے کیلئے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے‘سپریم کورٹ، لوگ مضر صحت پانی سے مر رہے ہیں اس طرح کی اجازت نہیں دیں گے،وزارت خزانہ جلد فنڈز جاری کرے تاکہ لوگوں کو آلودہ پانی سے بچایا جاسکے، چیف جسٹس سید تصدق حسین جیلانی

بدھ 8 جنوری 2014 03:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جنوری۔2014ء) سپریم کورٹ میں منچھر جھیل آلودگی کیس میں چیف جسٹس سید تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دئیے ہیں کہ منچھر جھیل کو آلودگی سے پاک کرنے کا منصوبہ 2008ء میں مکمل ہونا تھا اب تک کیوں نہیں ہوا ہے‘ لگتا ہے کہ لوگوں کو صاف پانی نہیں مل رہا‘ وزارت خزانہ اس حوالے سے فنڈز جاری کیوں نہیں کررہی‘ لوگ مضر صحت پانی سے مر رہے ہیں اس طرح کی اجازت نہیں دیں گے جبکہ عدالت نے سندھ حکومت کو حکم دیا ہے کہ منچھر جھیل سے آلودگی ختم کرنے کیلئے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے‘ وزارت خزانہ جلد فنڈز جاری کرے تاکہ لوگوں کو آلودہ پانی سے بچایا جاسکے۔

یہ حکم چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کے روز جاری کیا۔

(جاری ہے)

دوران سماعت پراجیکٹ ڈائریکٹر ظہیر شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ منصوبے کا 67 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور اب فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے کام مکمل نہیں ہوپارہا۔ چھ پلانٹ صاف پانی کیلئے سندھ حکومت جبکہ چھ پلانٹ واپڈا نے لگوادئیے اور مزید پلانٹس لگانے کی سمری وزیراعلی سندھ کو ارسال کردی گئی ہے۔ اس دوران عدالت نے پوچھا کہ تمام لوگوں کو صاف پانی مہیاء کیا جارہا ہے اس پر بتایا گیا کہ کچھ لوگوں کو مل رہا ہے‘ ابھی یہ سہولت سب تک نہیں پہنچ پائی ہے اس پر عدالت نے سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔