آئین میں غداری کا لفظ مملکت کیخلاف جرم سے بدل دیا جائے،چوہدری شجاعت حسین نے سینٹ میں آئین کے آرٹیکل 6میں ترمیم کا مسودہ جمع کرادیا، پرویز مشرف کو آئین کے تحت سزا ملنی چاہیے ، چوہدری شجاعت حسین ،3 نومبر کی ایمرجنسی لگانے کا مشورہ دیا تھا ، سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے صرف خط لکھا تھا ، غدار وہ ہوتا ہے جو دشمن کے ساتھ ملا ہو ، فوج کے سپہ سالار کو غدار کہنا درست نہیں ،ججوں کی نظر بندی سے پرویز مشرف سے اعتراض کیا تھا لیکن وہ اپنی ضد پر قائم رہے ،میڈیا سے گفتگو

بدھ 8 جنوری 2014 04:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جنوری۔2014ء) مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے آئین کے آرٹیکل 6 میں ترمیم کا مسودہ سینٹ کو بھیج دیا جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ آئین میں غداری کا لفظ مملکت کیخلاف جرم سے بدل دیا جائے ۔مسودہ میں کہا گیا ہے کہ تعزیرات پاکستان ایکٹ 1973ء میں بھی متبادل الفاظ شامل کئے جائیں ۔ چوہدری شجاعت کے سینٹ میں آئین کے آرٹیکل 6 میں ترمیم کے لیے بھیجے گئے مسودے میں کہا گیا ہے کہ لفظ ہائی ٹریژن ( غداری ) کومملکت کیخلاف جرم کے الفاظ سے بدل دیا جائے مسودے میں بتایا گیا ہے کہ غداری کے لفظ سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ جرم میں ملوث شخص نے دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر ریاست کیخلاف کام کیا ہے اور یہ تاثر درست نہیں ہے لہذا غداری کے لفظ کو دیگر الفاظ سے بدل دیا جائے اسی طرح تعزیرات پاکستان کی دفعات 121 سے 130 تک میں بھی اسی طرح کے الفاظ کا تبادلہ کیا جائے اور کریمنل لاء ایکٹ 1973ء میں بھی اسی طرح کی ترمیم کی جائے ۔

(جاری ہے)

ادھرمسلم لیگ (ق) کے صدر و سینیٹر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو آئین کے تحت سزا ملنی چاہیے ، سابق جرنیل کو غدار کہنا آرمی عہدہ کی توہین کرنا ہے ،3 نومبر کی ایمرجنسی لگانے کا مشورہ دیا تھا، سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے صرف خط لکھا تھا ۔ میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے صدر نے کہا ہے کہ فوج کے سپہ سپالار کو غدار کہنا برا ہے غدار وہ ہوتا ہے جو دشمن کے ساتھ ملا ہوا ہو ۔

غداری کا لفظ سابق جرنیل کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ غداری کا لفظ استعمال کرکے آرمی عہدہ کی توہین کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو آئین کے تحت سزا ملنی چاہیے مشاورت کرنے والوں کو بھی احتساب کے دائرہ میں لانا چاہیے ۔ پرویز مشرف کا ساتھ دینے والوں کا بلاتفریق احتساب ہونا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف پاکستانی شہری ہیں آئین کے تحت علاج کے لیے وہ بیرون ملک جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے واضح ایمرجنسی لگانے کا مشورہ کابینہ کی مشاورت سے ہوا تھا انہوں نے واضح کیا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے صرف خط لکھا تھا ججوں کی نظر بندی سے پرویز مشرف سے اعتراض کیا تھا لیکن وہ اپنی ضد پر قائم رہے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت مشرف کا ٹرائل شروع کرکے نیا پنڈورا بکس کھول رہی ہے عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے نیا ایشو پیدا کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت ایمرجنسی اقدامات کرے اور عوام کو ریلیف دے (ن) لیگ کی کارکردگی عوام کے لیے صفر ہے ۔