پرویز مشرف کے مقدمے میں فوج کی حمایت کا تاثر درست نہیں ، آصف یاسین ،صرف وکلاء ہی سابق صدر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں ، عدالت میں کوئی فوجی نہیں ہے ، اے ایف آئی سی بہترین ہسپتال ہے ،وہاں مشرف کا صرف علاج ہورہا ہے ، آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت کسی درخواست بارے جواب دینے کیلئے آئی ایس پی آر بہترین فورم ہے ،سیکرٹری دفاع کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 8 جنوری 2014 04:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جنوری۔2014ء)سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے مقدمے میں فوج کی حمایت کے تاثر کو رد کر تے ہو ئے کہا ہے کہ صرف وکلاء ہی جنرل پرویز مشرف کا مقدمہ لڑ رہے ہیں ، عدالت میں کوئی فوجی نہیں ہے ، آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اے ایف آئی سی بہترین ہسپتال ہے اس لئے وہاں پر جنرل پرویز مشرف کی موجودگی صرف علاج کیلئے ہے ، جنرل پرویز مشرف یا دیگر رفقاء کیخلاف آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت کسی درخواست دائر ہونے کے بارے میں آئی ایس پی آر جواب دینے کیلئے بہترین ادارہ ہے ۔

منگل کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے مختلف بات چیت کرتے ہوئے آصف یاسین نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے مقدمے میں فوج کی حمایت کے تاثر کو زائل کرتے ہوئے سوال کیا کہ صحافیوں کو جنرل پرویز مشرف کیلئے فوج کی حمایت کہاں نظر آتی ہے کیونکہ مقدمہ عدالت میں لڑا جارہا ہے اور عدالت میں وکیل پیش ہوتے ہیں کوئی فوجی موجود نہیں ہوتا ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اے ایف آئی سی دل کے امراض کا بہترین ہسپتال ہے اور زیادہ تر غیر ملکی سفارتکار بھی یہی سے علاج کراتے ہیں اس لئے جنرل پرویز مشرف اے ایف آئی سی میں صرف دل کے علاج کیلئے موجود ہیں اور یہ کہنا کہ وہ آرمی ہسپتال کی پناہ گاہ میں ہیں غلط تاثر ہے ۔