لاپتہ افراد کے لواحقین نے کوئٹہ سے کراچی تک مارچ کیا مگر کسی نے ان کی نہ سنی جو ستم ظریفی ہے،مولانا عبدالغفور حیدری،عمران خان نے نیٹو سپلائی بند کرکے بہت بڑا جرم کیا ،الطاف حسین سندھ کے حصے بخرے کرنے کے درپے ہیں، سینٹ میں بحث

منگل 7 جنوری 2014 07:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء)جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے کوئٹہ سے کراچی تک مارچ کیا مگر کسی نے ان کی نہ سنی جو ستم ظریفی ہے،عمران خان نے نیٹو سپلائی بند کرکے بہت بڑا جرم کیا ہے جبکہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سندھ کے حصے بخرے کرنے کے درپے ہیں۔پیر کو سینٹ میں امن و امان کی صورتحال پر بحث کے دوران انہوں نے کہا کہ تین صوبوں میں حکومت کی کوئی عملداری نہیں اور بلوچستان سے لوگوں کے لاپتہ ہونے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، لاپتہ افراد کے لواحقین نے کوئٹہ تا کراچی پیدل مارچ کیا تھا اور اب کراچی سے اسلام آباد تک پیدل مارچ کررہے ہیں لیکن تاحال کسی وزیراعظم یا وزیراعلیٰ نے ان لوگوں سے کوئی رابطہ نہیں کیا جو کہ ستم ظریفی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں مند میں تین افراد کو گولیاں مار کرقتل کردیا گیا اسی طرح قلات میں بھی کم سن لڑکیوں کو قتل کردیا گیا ہے کوئی بھی ان واقعات کے متاثرین کی داد رسی کیلئے تیار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مختلف خیالات کی حامل پارٹیاں مختلف کارروائیاں کررہی ہیں لیکن وفاقی حکومت اس بارے میں کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے ۔

عمران خان نے نیٹو سپلائی بند کرکے بہت بڑا جرم کیا ہے جبکہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سندھ کے حصے بخرے کرنے کے درپے ہیں جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ناقدین سعودی عرب کو پاکستان میں پیسہ فراہم کرنے پر ہدفِ تنقید بناتے ہیں لیکن ایران کی جانب سے پاکستان میں فنڈز کی فراہمی پر خاموش رہتے ہیں جو کہ ستم ظریفی ہے ۔