مشرف کے خلاف غداری کیس سے فوج کو کوئی مسئلہ نہیں،رانا تنویر،پاک سعودی عرب تعلقات بہترین ہیں ،سعودی وزیر خارجہ کا دورہ مشرف کیس کے حوالے سے نہیں ہے،پاکستان مستحکم افغانستان کا خواہشمند ہے، صحافیوں سے گفتگو ، سرکاری ریڈیو کو انٹرویو

منگل 7 جنوری 2014 08:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس سے فوج کو کوئی مسئلہ نہیں۔ پرویز مشرف کے علاج کیلیے بیرون ملک منتقلی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاوٴس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران رانا تنویر نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے۔

ان کی بیرون ملک علاج کے حوالے سے ڈاکٹروں کی تجویز پر عدالت نے فیصلہ کرنا ہے۔ حکومت کا اس میں کوئی عمل دخل ہے نہ کوئی غیر ملکی دباوٴ ہے۔ اس سے پہلے قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے خواجہ سہیل منصور کو چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے یقین دہانی کرائی کہ وزارت قائمہ کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون کریگی۔

(جاری ہے)

رانا تنویر حسین نے کہا کہ کمیٹی جب بھی جرنیلوں کو بلائے گی وہ آئیں گے۔ دریں اثناء سرکاری ریڈیو کو ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بہترین تعلقات ہیں اور سعودی وزیر خارجہ کے پاکستان کے دورے سے یہ تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے دورے سے موجودہ تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

وفاقی وزیر نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ مشرف کیس کے حوالے سے ہے۔افغانستان کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان مستحکم افغانستان کا خواہشمند ہے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لئے مذاکرات کے عمل کو ترجیح دے رہی ہے۔