بیگم نسیم ولی کی جانب سے پارٹی بنائے جانے کے بعد ان کا بھی وہی حشر ہوگا جو ڈاکٹر قدیر کا ہوا ہے،سینیٹر حاجی عدیل ،ہر کسی کو اپنی جماعت بنانے کا حق ہے،اے این پی کو توڑنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد اب نئی جماعت کا اعلان کیا گیا ہے،عمران خان نے کالا باغ ڈیم بنانے کی بات کی جبکہ ان کے صوبائی چےئرمین نے ہزارہ صوبہ بنانے کی بات کی اور پختونوں کو توڑنے کی بات کی،پشاور کی عوام ان دونوں کیخلاف ہے،ڈرون حملوں کو جب اقوام متحدہ نہیں رکوا سکتی تو حکومت پاکستان کیسے رکوا سکتی ہے، خصوصی گفتگو

پیر 6 جنوری 2014 08:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)عوامی نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر حاجی عدیل نے کہا ہے کہ بیگم نسیم ولی خان کی جانب سے پارٹی بنائے جانے کے بعد ان کا بھی وہی حشر ہوگا جو ڈاکٹر قدیر خان کا ہوا ہے،ہر کسی کو اپنی جماعت بنانے کا حق ہے،اے این پی کو توڑنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد اب نئی جماعت کا اعلان کیا گیا ہے،عمران خان نے کالا باغ ڈیم بنانے کی بات کی جبکہ ان کے صوبائی چےئرمین نے ہزارہ صوبہ بنانے کی بات کی اور پختونوں کو توڑنے کی بات کی،پشاور کی عوام ان دونوں کیخلاف ہے،ڈرون حملوں کو جب اقوام متحدہ نہیں رکوا سکتی تو حکومت پاکستان کیسے رکوا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اتوار کے روزخبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صدر حاجی عدیل نے کہا ہے کہ عمران خان کی مرضی ہے کہ کالاباغ ڈیم بنے جبکہ پورا پشاور اس کیخلاف ہے اور صوبے نے تین بار اس کیخلاف قراردادیں بھی منظور کر رکھی ہیں،عمران خان جہاں سے منتخب ہوئے اور جس شاخ پر بیٹھا ہے اسی شاخ کو کاٹ رہا ہے،یہ شریفانہ فعل نہیں جبکہ تحریک انصاف کے صوبائی چےئرمین اعظم سواتی کہتے ہیں کہ ہزارہ صوبہ بنائیں گے،حالانکہ ہزارہ سے پشاور میں ہندکو بولنے والے زیادہ ہیں اور پختون الگ صوبے کے حامی نہیں،تحریک انصاف پختونوں کو سزا دے رہی ہے،پہلے کالا باغ ڈیم کی بات کی پھر علیحدہ صوبہ بنانے کی بات کی،پختون اپنے صوبے کو 2حصوں میں تقسیم نہیں کرنا چاہتے،اوپر سے تیسرا رونا ڈرون حملے بند کرنے کیلئے احتجاج ہے،عمران خان کو پتہ ہے کہ یہ جنگ القاعدہ اور امریکہ کیخلاف ہے،ڈرون حملے جب اقوام متحدہ بند نہیں کرسکتا تو حکومت پاکستان اس کو کیسے بند کرسکتی ہے،نیٹو سپلائی کے ذریعے اسلحہ واپس جارہا ہے،جس کی واپسی روک دی گئی ہے تاکہ وہ طالبان کے ہاتھ لگ جائے،اگر یہ اسلحہ افغانستان میں رہا تو اس کا نقصان ہمیں ہوگا اور پھر اس اسلحے سے ہماری افواج بھی محفوظ نہیں ہوں گی،تحریک انصاف کے احتجاج کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کا کاروبار بند ہوگیا،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نسیم ولی خان نے نئی پارٹی نئے جھنڈے اور نئے نشان کے ساتھ بنانے کا اعلان کیا ہے،یہ اچھی بات ہے پاکستان میں ہر کوئی جماعت بنا سکتا ہے،بہت ساری ایسی بھی جماعتیں ہیں جن کو کوئی نہیں جانتا،جب نسیم ولی خان جماعت بنائیں گی تو پھر انہیں پتہ چلے گا ،جب وہ عوامی نیشنل پارٹی میں تفرقہ ڈالنے میں ناکام رہیں اور ان کے کہنے پر ایک بھی ورکر نے پارٹی نہیں چھوڑی،صرف انہوں نے نسیم ولی خان کا ساتھ دیا جن کو ہم نے خود نکالا تو آج وہ علیحدہ جماعت بنانے کی بات کر رہی ہے،اس سے اے این پی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ ان کا بھی وہی حال ہوگا جو ڈاکٹر قدیر کا ہوا ہے،ڈاکٹر قدیر خان نے بھی بالآخر کہا کہ میں اب مزید سیاست نہیں کروں گا،انہوں نے کہا کہ نسیم ولی خان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا،اپنے پوتے کو اپنے چچا کے ساتھ ملاتی تو اس سے اس کا مستقبل روشن ہوجاتا۔