ہماری حکومت نے قانون سازی کے عمل میں کچھ وقت لے لیا،پرویز خٹک، اب آئندہ دو تین ماہ کے دوران بہت واضح تبدیلی نظر آجائے گی جسے عام آدمی بھی محسوس کر سکے گا، بریفنگ سے خطاب

پیر 6 جنوری 2014 08:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے قانون سازی کے عمل میں کچھ وقت لے لیا لیکن اب آئندہ دو تین ماہ کے دوران بہت واضح تبدیلی نظر آجائے گی جسے عام آدمی بھی محسوس کر سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے بد عنوانی کی جڑوں کو کافی حد تک کاٹ دیا ہے جس کے اثرات کو تھانوں، پٹوار خانوں اور دوسرے سرکاری دفاتر کے ماحول سے جانا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کے روزاسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی کے بارے میں ایک بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور پارٹی کے دوسرے رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرکاری اداروں میں سیاسی مداخلت کا سلسلہ بند ہوا ہے جس کی مثال صوبے کے آئی جی پی کا وہ بیان ہے کہ پولیس فورس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہو رہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے پشاور میں بنائے گئے تما م ناکے ختم کر دیئے ہیں۔ ایسی جگہوں پر کیمرے لگا دیئے گئے ہیں تاکہ پولیس فورس کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اینٹی ٹیرورزم فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو انٹیلی جنس کے کام کے ساتھ ساتھ ایمر جنسی میں بھی استعمال کیا جا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ پٹوار خانہ سب سے کرپٹ ترین جگہ سمجھی جاتی تھی۔

اب وہاں پٹواری سے لیکر اوپر کے تمام افسران تک اس بات کا حلف اٹھاتے ہیں کہ انہوں نے کسی بھی کام میں رشوت نہیں لی۔انہوں نے کہا کہ دونمبر اور جعلی ادویات کے بارے میں سخت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے ۔ہسپتالوں کی صورتحال کے بارے میں واضح تبدیلی نظر آ رہی ہے۔ تعمیراتی کاموں میں 20سے 15فیصد تک لیا جانے والا کمیشن کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں تبدیلی کے نام پر ووٹ دیئے ہیں اور اگر اب بھی وہ تبدیلی نہیں آئی اور کرپٹ نظام کا خاتمہ نہ ہو سکا تو ہمارا حکومت میں کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بازاروں میں دو نمبر کھانے پینے کی اشیاء کی خرید و فروخت کے بارے میں کمشنرز کو ذمہ دار بنایا گیا ہے۔ تجاوزات کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تجاوزات کو صوبائی دارالخلافہ پشاور میں ختم کر دیاگیا ہے اور اسے دوسرے اضلاع تک بڑھائیں گے۔ بلدیاتی نظام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے نہ صرف اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے بلکہ وسائل بھی نچلی سطح تک دیئے جا رہے ہیں۔ وزیر تعلیم خیبر پختونخوا محمد عاطف اور وزیر صحت شوکت یوسفزئی نے بھی اس موقع پر اپنے اپنے محکموں کے بارے میں بریفنگ کے شرکاء کا آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :