الطاف حسین کی تقریر پر سیاسی رہنماؤں کا شدید رد عمل، ففٹی ففٹی ،نمبر ون اور نہ نمبر ٹو سندھ دھرتی ماں ہے‘ بلاول بھٹو زرداری، برطانیہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی آواز بند کرے، شیریں مزاری

پیر 6 جنوری 2014 08:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء) متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کی جانب سے سندھ ون اور سندھ ٹو کے بیان پر سیاسی جماعتوں نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کرکے پاکستان میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا برطانیہ سے کراچی میں جلسہ سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت ہمیں حقوق نہیں دے سکتی تو سندھیوں کے لئے سندھ ون اور دوسروں کے لئے سندھ ٹو پر مشتمل علیحدہ صوبے بنادیئے جائیں جس پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیر مین بلاول بھٹو زرداری کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ نو ففٹی ففٹی، نو نمبر ون نمبر ٹو، صرف سندھ دہرتی ہی رہے گی، مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں، کھپے کھپے پاکستان کھپے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ نئی حلقہ بندیوں کے لئے ایم کیو ایم سے رابطہ کیا، انکل الطاف آپ کی جماعت آپ سے جھوٹ بو ل رہی ہے۔اکستان تحریک انصاف کی مرکزی ترجمان شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ برطانیہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی آواز بند کرے، الطاف حسین پاکستان میں انتشار پھیلا رہے ہیں، ایم کیو ایم کے قائد ایک دن بیان جاری کرتے ہیں اور دوسرے دن مکر جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف الطاف حسین کے خلاف برطانیہ میں کارروائی کے لئے درخواست دے گی۔ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی آمد کے بعد کراچی میں بوری بند لاشوں کا سلسلہ شروع ہوا، الطاف حسین کی جانب سے سندھ کو علیحدہ کرنے کی بات سے محب وطنوں کی نیندیں اڑ گئیں ہیں۔سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ علیحدہ صوبے کے مطالبے پر ایک نیا ملک نہیں بننے دیں گے، سندھ قوم پرستوں کی ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں۔

عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو کا الطاف حسین کے بیان پر کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد ماں کو ون اور ٹو میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں، ون اور ٹو تو سندھ کو توڑنے کی ہی بات ہے، الطاف حسین کے بیان کے خلاف کل ہر صورت میں ہڑتال کی جائے گی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان اللہ مروت کا کہنا تھا کہ سندھ میں رہنے والے تمام لوگ آپس میں بھائی بھائی ہیں ، الطاف حسین کے دل کا میل ان کی زبان پر آگیا ہے۔

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے سینئر رہنماء الطاف حسین کو غلط گائیڈ کر رہے ہیں۔ الطاف حسین کی باتیں مضحکہ خیز ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ کوئی مائی کا لال سندھ کو نقصان نہیں پہنچا سکتا جبکہ سید منور حسن کہتے ہیں کہ الطاف حسین بلیک میلنگ کی سیاست کے ماہر ہیں۔ گڑھی خدا بخش میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ تقسیم نہیں ہو سکتا۔

الطاف حسین سندھ کے سپوت ہیں تو تقسیم کی بات کیسے کر رہے ہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن کا کہنا تھا کہ الطاف حسین اردو بولنے والوں کے واحد نمائندہ نہیں۔ سید منور حسین کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت الطاف حسین کی سرگرمیوں کا نوٹس لے۔ جماعت اسلامی کے رہنماء فرید پراچہ نے کہا کہ ایم کیو ایم بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

الطاف حسین کو جماعت اسلامی کے ڈراؤنے خواب آ رہے ہیں۔ سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پاکستان یا سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی نے شہری اور دیہی آبادی میں کبھی کوئی فرق نہیں رکھا۔ ایشو پر بات کی جائے، سندھ ایک تھا، ہے اور رہے گا۔ نمبر ون یا ٹو کسی صورت قبول نہیں ہے۔ الطاف حسین انہیں غلط اطلاعات فراہم کرنے والے اور انہیں مس گائیڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی کراچی کے جلسے میں تقریر اور سندھ میں نمبر ون اور ٹو بنانے کے حوالے سے خطاب کے ردعمل میں کہی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ پیپلز پارٹی کے دور میں ہی منظور ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے جلسوں میں کی جانے والی باتیں مضحکہ خیز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی باتوں کو سندھ کے عوام کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کا باب ہمیشہ کے لئے پیپلز پارٹی نے بند کیا ہے۔ سابق صدر اور ایک آمر نے سندھ کی عوام کے منشا کے خلاف کالا باغ ڈیم بنانے کا کہا تو اس وقت ایم کیو ایم اس کی حکومت کا حصہ تھی اور اس نے اس پر کوئی آواز بلند نہیں کی تھی۔ شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی میں زیادہ ترقی ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں بشمول ایم کیو ایم مسائل پر بات کی جاسکتی ہے۔ یاہم کسی بھی صورت میں ہم سندھ کے دو حصے نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی ہمیں سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایم کیو ایم کو کبھی نہیں کہا کہ ہم جو چاہیں گے کرٰیں گے۔الطاف حسین کو ان کی جماعت کے لوگ غلط معلومات فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے ایم کیو ایم ہمارے ساتھ تھی اور کراچی میں کئی حلقے ان کی مرضی سے بنائے گئے بعد میں خود ایم کیو ایم عدالت میں گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے رابطے آج بھی ایم کیو ایم سے ہیں اور وہ نہیں ٹوٹے ہیں۔ لیکن ہم اپنی دھرتی ماں کی تقسیم کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ففٹی ففٹی، نہ نمبر ون اور نہ نمبر ٹو سندھ دھرتی ماں ہے‘ سندھ میں سب برابر ہیں مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈھیسوں۔ اتوار کو ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انکل الطاف آپ کے لوگ آپ سے جھوٹ بول رہے ہیں آپ کے لوگوں کو حلقہ بندیوں پر کوئی اعتراض نہیں تھا حلقہ بندیوں کے معاملہ پر مشاورت کی گئی اور ملاقات کے مینٹس بھی موجود ہیں آپ چاہیں تو آپ کو بھیج سکتاہوں ۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق سندھ میں رہنے والے سب برابر ہیں۔ کوئی ایک یا دو نمبر نہیں ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ مرجائیں گے مگر سندھ نہیں دینگے ،پاکستان کھپے ۔