سندھ حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ،سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی آرڈیننس میں کی جانے والی ترامیم کو منسوخ کردیا تھا ، درخواست کی سماعت 8 جنوری کو ہوگی

اتوار 5 جنوری 2014 07:10

کراچی(آ ن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان میں حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف آئینی درخواست دائر کردی ہے سندھ ہائی کورٹ میں گزشتہ روز بلدیاتی آرڈیننس میں کی جانے والے ترامیم کو منسوخی کردیا تھامذکورہ درخواست کی سماعت کی 8 جنوری کو اسلام آباد سپریم کورٹ میں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری برانچ میں حکومت سندھ کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل سندھ جاوید خالد خان نے ہفتہ کے روز ایک آئینی درخواست دائر کی ہیں جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 ء کی بعض شعقوں کی جو وضاحت کی ہے کہ وہ درست نہیں ہے درخواست میں موقف اخیتار کیاگیا ہے کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کراچی کی حدود میں یونین کمیٹیز میں آبادی کی حد 10 ہزار سے 50 ہزار مقرر کرنے پر بھی سندھ ہائی کورٹ نے اعتراض کیا ہے کہ اور کہا ہے کہ 40 ہزار کا فرق مناسب نہیں ہے لہٰذا سندھ ہائی کورٹ میں پرانی کونسلز والی آبادی کا فارمولا اختیار کرنے کا حکم دیا ہے مذکورہ تمام فیصلے کو ، سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کردیا گیا ہے مذکورہ آئینی درخواست کی سماعت 8 جنوری اسلام آباد سپریم کورٹ میں ہوگی۔

(جاری ہے)

عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خالد جاوید خان نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ ان کی سمجھ سے بالاتر ہے اس لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے جبکہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر ہونے کی وجہ سے بلدیاتی الیکشن کچھ دنوں کے لیے ملتوی ہوسکتے ہیں۔