کراچی کو کبھی لندن کی کالونی نہیں بننے دیں گے، شرجیل میمن، الطاف حسین کو ان کی اپنی ہی پارٹی کے کچھ لوگ گمراہ کررہے ہیں ،وہ وطن واپس آئیں پیپلز پارٹی انہیں تحفظ فراہم کرئے گی،پیپلز پار مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،ہمارے دروازے تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں، ملک کا آئین توڑنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، عبدالقادر پٹیل کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

اتوار 5 جنوری 2014 07:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جنوری۔2014ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کو کبھی بھی لندن کی کالونی نہیں بننے دیں گے،متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو ان کی اپنی ہی پارٹی کے کچھ لوگ گمراہ کررہے ہیں،الطاف حسین وطن واپس آئیں پیپلز پارٹی انہیں تحفظ فراہم کرئے گی ،پیپلز پارٹی اپنی شہید قائد بے نظیر بھٹو کی مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ہمارے دروازے تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں، ملک کا آئین توڑنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ 1999میں نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹنے والوں، 3نومبر اور 12اکتوبر تمام کا ٹرائل ہونا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز میڈیا سیل کراچی میں پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل تاج حیدر اور کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی سیدہ شہلا رضا، وزیر اعلیٰ سندھ کی مشیر شرمیلا فاروقی، حسنین مرزا، شمیم ممتاز، وقار مہدی، راشد ربانی، سینیٹر سعید غنی، اعجاز درانی، جمیل سومرو، لطیف مغل اور دیگر بھی موجود تھے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی جانب سے حیدرآباد کے جلسے میں جو مطالبات ہوئے ہیں وہ پاکستان کی بنیادوں کو ہلا دینے کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ان کے اس مطالبے کو کوئی خاص ایجنڈہ تصور کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یہ مطالبہ یا تو پرویز مشرف کے ٹرائل سے دھیان ہٹانے یا پھر کراچی میں جاری جرائم پیشہ عناصر، بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز، کالعدم تنظیموں اور طالبان کے خلاف آپریشن کی پیش رفت کو روکنے کے لئے ہوسکتا ہے یا پھر متحدہ قومی موومنٹ کے اندر کچھ ایسے عناصر جو الطاف حسین اور متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف سازش کررہے ہیں اور وہ انہیں اس ملک میں آنے سے روکنے کی سازشیں کررہے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو یقین دلاتی ہے کہ وہ پاکستان آئیں ہم ان کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الطاف حسین کو اپنا انکل سمجھتے ہیں اور وہ انہیں اسی طرح عزت دیتے ہیں لیکن اس سے زیادہ وہ سندھ اور پاکستان سے پیار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے سب سندھی اور پاکستان میں رہنے والے تمام پاکستانی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں سندھی، پنجابی، سرائیکی، بلوچی، مہاجر اور تمام قومیتوں اور زبان بولنے والے آپس میں بھائی چارگی کی فضا قائم رکھے ہوئے ہیں اور گراس روٹ پر ان میں کسی قسم کا کوئی اختلاف یا احساس محرومی نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت ملک کو دہشتگردی، مہنگائی، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ، غربت سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے اور ایسی صورتحال میں علیحدگی کی بات کرنا اس ملک کے حق میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ حیدرآباد کے جلسے میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے جو مطالبات کئے ہیں وہ ان کے خلاف ان ہی کی پارٹی کے کچھ لوگوں کی جانب سے سازش ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ الطاف حسین اس طرح کے لوگوں کو جو انہیں غلط اور بے بنیاد مشورے دے رہے ہیں ان کے خلاف ازخود کارروائی کریں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے گذشتہ 5سال وفاق اور صوبے میں پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں شامل رہ کر اپنے اوپر آمریت کے لگے دھبے کو دھویا ہے اور اب ایک بار پھر کچھ سازشی عناصر ایم کیو ایم کو پرویز مشرف کی حمایت کے لئے ورغلا کر انہیں آمریت کا داغ لگانے کی سازش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی واضع پالیسی اور اعلان ہے کہ وہ کراچی کو کسی صورت لندن کی کالونی نہیں بننے دے گی اور جس طرح ماضی میں بھی کراچی کو کسی ملک کی کالونی نہیں بننے دیا گیا اسی طرح آج بھی ایک ایک جیالا اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بھی اس شہر ، صوبے اور ملک کی ایک ایک انچ کی حفاظت کرے گا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل تاج حیدر نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے 2001میں آمر کے دور میں کی جانے والے کراچی کی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کے سوا پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن اسے تسلیم نہیں کیا گیا اور کراچی میں پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ووٹ بینک کے خلاف سازش کی گئی اور 178یونین کونسلز بنائی گئی اب جبکہ ہم نے جو نئی حلقہ بندیاں کی اس میں ہم نے ایم کیو ایم سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ رکھا اور کراچی میں بنائی جانے والی 268یونین کونسلز میں تمام کی مشاورت کی گئی اور کئی یونین کونسلز تو خود ایم کیو ایم کی اپنی مرضی سے بنائی گئی تھی۔

تاہم ایم کیو ایم کے قائد کو اس سلسلے میں بھی گمراہ کیا گیا اور وہ عدالت میں گئے اور اس فیصلے کے بعد اب انتخابات کا التواء ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں ہے اور جس طرح پیپلز پارٹی نے واضع اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی جرائم پیشہ افراد پیپلز پارٹی کا نام لیتا ہے تو پارٹی اس کو اوون نہیں کرے گی اسی طرح ہم ایم کیو ایم سے بھی یہی امید کرتے ہیں کہ وہ جرائم پیشہ افراد سے لاتعلقی کا اعلان کرے۔ اس موقع پر قادر پٹیل، راشد ربانی اور دیگر نے بھی الطاف حسین کے مطالبے کو غیر آئینی اور ملک توڑنے کی سازش قرار دیا۔