پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے درخواست دائر،پرویزمشرف کی صحت بہترہوگئی،کمرے میں چہل قدمی ،ہلکی خوراک بھی دی گئی،ڈاکٹروں نے مزیدٹیسٹ کرنے کافیصلہ کرلیا،علاج کے لئے بیرون ملک بھیجنے پر غور، سات رکنی میڈیکل بورڈ نے مشرف کے دل کی تین شریانیں بند ہونے کی تصدیق کر دی

ہفتہ 4 جنوری 2014 07:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جنوری۔2014ء) پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست لال مسجد شہدا فاؤنڈیشن کے حافظ احتشام کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ لال مسجد شہدا فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کروائی گئی درخواست میں وفاقی وزیر داخلہ، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف غازی عبدالرشید کیس اور دیگر مقدمات میں ملوث ہیں۔ لہٰذا انہیں بیرون ملک جانے سے روکا جائے تاکہ وہ پاکستان میں رہ کر مقدمات کا سامنا کرسکیں۔درخواست گزار کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کو پاکستان کے اندر علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ بیرون ملک جانے سے روکا جاسکے۔

(جاری ہے)

واضع رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف عسکری ادارہ برائے امراض قلب میں زیر علاج ہیں۔ انہیں علاج کے لئے لندن منتقل کئے جانے کا امکان ہے۔ لندن کے دو معروف ڈاکٹروں سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف کی سکیورٹی کے لئے ہسپتال میں رینجرز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے قریبی ساتھیوں کی جانب سے لندن کے دو بڑے ہسپتالوں کارڈیو ویسکو کلینک ہارلے سٹریٹ اور ویلنگٹن ہسپتال سے رابطہ کیا گیا ہے۔

لندن کارڈیو ویسکولر کلینک کے ڈاکٹر اقبال ملک اور ویلنگٹن ہسپتال کے ڈاکٹر جارج امین یوسف بھائی سے پرویز مشرف کے علاج معالجے کے لئے وقت لیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کے خون کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں۔ سابق صدر کی ابتدائی میڈیکل رپورٹس جلد لندن بھیجی جائینگی جن کو دیکھ کر ہی ڈاکٹرز ان کے علاج سے متعلق کوئی فیصلہ کریں گے۔

برطانوی ڈاکٹروں کی جانب سے علاج کیلئے دیا گیا ٹائم شیڈول غداری کیس کی اگلی سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ عدالت سے پرویز مشرف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھجوانے کی اجازت بھی مانگی جائے گی۔ ادھر اسپتال ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم وہ سکون آور ادویات کے زیر اثر ہیں۔جمعہ کوسابق صدر مشرف کا سی ٹی انجیوگرام ٹیسٹ بھی کیا گیا، میڈیکل بورڈ کی ہدایت پر ان کا خالی پیٹ ٹیسٹ لیا گیا،ٹیسٹ کے ذریعے خون کی تمام نالیوں کا اسکین کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کی ویڈیو رپورٹ بیرون ممالک ڈاکٹروں کو بھجوائی جائے گی، دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک منتقل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس حوالے سے عدالت ہی انہیں ریلیف فراہم کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں علاج معالجے کی تمام سہولتیں موجود ہیں تاہم اگر عدالت نے سابق صدر کو بیرون ملک بھجوانے کی اجازت دی تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

ادھر راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج سابق صدر پرویز مشرف کی سکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔ رات گئے ہسپتال کی سکیورٹی بڑھا دی گئی۔ رینجرز کے اضافی اہلکار تین ٹرکوں میں سوار ہو کر عسکری ادارہ امراض قلب پہنچے۔ ہسپتال کے داخلی راستے عام مریضوں کے لیے بند رکھے گئے ہیں۔ ڈاکٹرز نے سابق صدر کو چند روز آرام کا مشورہ دیا ہے۔

پرویز مشرف کو نیم بے ہوشی کی حالت کی میں راولپنڈی کے عسکری ادارہ امراض قلب پہنچایا گیا جہاں ان کی ای سی جی، ایکو اور خون کے ٹیسٹ کئے گئے جس کے بعد پرویز مشرف کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرکے ان کا علاج شروع کر دیا گیا ہے۔۔ پرویز مشرف کی طبیعت بگڑنے کی اطلاع ملتے ہی ان کے حامی بھی گلدستے لئے ہسپتال پہنچ گئے۔ پرویز مشرف ہسپتال میں زیر علاج ہیں تو دوسری طرف آل پاکستان مسلم لیگ کے کارکنوں نے بھی ہسپتال کے باہر ڈیرے ڈال لئے ہیں۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے کارکن رات گئے تک ہسپتال کے باہرموجود رہے اور پرویز مشرف کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔سابق صدرپرویزمشرف کی صحت بہتر ہوگئی ،کمرے میں چہل قدمی کی ہلکی خوراک بھی دی گئی ،ڈاکٹروں نے مزیدٹیسٹ کرنے کافیصلہ کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنرل (ر)پرویزمشرف جوگزشتہ دنوں ٹریبونل کے سامنے پیشی سے قبل راستے میں بے ہوش ہوگئے تھے اورانہیں اے ایف آئی میں منتقل کیاگیاتھاان کی صحت اب کافی بہترہے ۔

انہوں نے جمعہ کی شب ہسپتال کے کمرے میں چہل قدمی بھی کی ہے اورانہیں ہلکی خوراک بھی دی گئی ہے ۔نجی ٹی وی ذرائع کاکہناہے کہ پرویزمشرف بلٹ پروف جیکٹ پہننے کے باعث دباوٴمیں آئے اورانہیں تکلیف ہوئی ۔میڈیاکایہ بھی کہناہے کہ پرویزمشرف کی انجیوگرافی بھی کرلی گئی ہے اوران کے تمام ٹیسٹ بھی مکمل ہیں ان کے خون کی رپورٹ آج ہفتہ کوآجائے گی تاہم ڈاکٹروں کی ٹیم نے باہمی مشاورت کے بعدان کے مزیدٹیسٹ لینے کافیصلہ کیاہے اوروہ فی الحال زیرنگہداشت رہیں گے۔

سابق صدر اور آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے دل کی تین شریانیں بند ہونے کے باعث اینجوپلاسٹی یا پھر بائی پاس کرانے کی ضرورت پڑے گی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو مشرف کا علاج کرنے والے سات رکنی میڈیکل بورڈ نے سابق صدر کے دل کی تین شریانیں بند ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ جس کے باعث ان کا علاج دبئی یا پھر لندن میں کرانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

سابق صدر گزشتہ روز گھر سے عدالت جاتے وقت راستے میں اچانک طبیعت کی خرابی کے باعث مشرف کو راولپنڈی میں واقع آرمی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کردیا گیا تھا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پرویز مشرف شدید ذہنی دباو کی وجہ سے عارضہ قلب میں مبتلا ہوئے۔ جس کے بعد ان کے دل کی تین شریانیں بلاک ہوگئیں۔میڈیکل بورڈ ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویز مشرف کو خون پتلا کرنے والی ادویات دی جا رہی ہیں، اور بورڈ نے انہیں طویل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

تاہم اب تک فوج کے زیر انتظام ہسپتال سے مشرف کی حالت کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔اے ایف آئی سی کے سینئر عہدیداروں نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ سابق صدر کو جمعرات کو ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا اس وقت ان کی دل کی دھڑکن نارمل نہیں تھی کچھ ٹیسٹ کے بعد ان کو نگہداشت کے لیئے کارڈیک کیئر یونٹ 2 میں منتقل کر دیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ اب ان کی حالت مستحکم ہے۔حکام نے بتایا تھا کہ ڈاکٹروں نے رات گئے تک اینجوپلاسٹی کا مشورہ نہیں دیا تھا تاہم انہیں ڈاکٹروں کی نگرانی میں احتیاطی اقدامات کے تحت سی سی یو منتقل کر دیا گیا تھا۔حکام نے مذید بتایا تھا کہ مشرف اب ٹھیک ہیں انہوں نے کہا کہ تمام ضروری ٹیسٹ لیے جا چکے ہیں جس میں معمولی ہارٹ اٹیک کی تصدیق ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :