چیئرمین نادرا طارق ملک ایف آئی اے تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ،دو ہری شہریت ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں تھی،آ ئی ٹی پروفیشنل ہوں اس میں کون سا جھوٹ ہے؟ طارق ملک کا موقف ، تحریری بیان پیش کرنے کیلئے دو روز کی مہلت طلب،کل تحریری جواب تحقیقاتی کمیٹی کو پیش کر دیاجائے گا

جمعرات 2 جنوری 2014 04:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جنوری۔2014ء) چیئرمین نادرا طارق ملک ایف آئی اے تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے جہاں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ دوہری شہریت ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں تھی،آ ئی ٹی پروفیشنل ہوں اس میں کون سا جھوٹ ہے؟جبکہ انہوں نے تحقیقاتی کمیٹی کو تحریری بیان پیش کرنے کے لئے دو روز کی مہلت مانگ لی،کل(جمعہ کو ) تحریری جواب تحقیقاتی کمیٹی کو پیش کر دیاجائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارہ( ایف آئی اے)کے انٹی کرپشن سرکل کی جانب سے چیئرمین نادرا طارق ملک کو نوٹس جاری کیا گیا جس میں انہیں منگل پیش ہو کر تحریری جواب داخل کروانے کا کہا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق یہ نوٹس انہیں ایف آئی اے انسپکٹر محمد عظمت خان کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز طارق ملک ایف آئی کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے 2010ء میں پاسپورٹ بناتے ہوئے معلومات خفیہ رکھنے ،دہری شہریت نہ ظاہر کرنے اور اپنے آپ کو آٹی پروفیشنل ظاہر کیے جانے کے حوالے سے سوال کیے گئے۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق طارق ملک نے کمیٹی کی جانب سے پوچھے گئے مذکورہ سوالات کمیٹی کو بتایا کہ وہ آٹی ماہر ہیں اور اس میں کسی قسم کا جھوٹ شامل نہیں جبکہ پاسپورٹ بناتے ہوئے اپنی آسٹریلین شہریت( دہری شہریت) بارے بتانا ضروری نہیں تھا اور نہ ہی اس حوالے سے ان سے پوچھا گیا۔ذرائع کے مطابق طارق ملک نے کمیٹی کو بتایا کہ انہوں نے ایک عام پاکستانی کے طور پر پاسپورٹ حاصل کیا اور پاسپورٹ کے حصول میں جلدی کے لئے اپنے سرکاری عہدے کا استعمال نہیں کیا جو ان کے جذبہ حب وطنی کا ثبوت ہے اور اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس سے یہ تاثر ملتا ہو کہ معلومات کو جان بوجھ کر خفیہ رکھا گیا ہے یا غلط بیانی سے کام لیا گیا ہے۔

چیئرمین نادرا نے کمیٹی کو اپنا تحریری بیان ریکارڈ کروانے کے لئے کمیٹی سے دو روز کی مہلت طلب کی ہے جس پر کمیٹی نے ان کو تحریری جواب داخل کرنے کے وقت دے دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :