نیب نے چوہدری نثار کے مدمقابل (ن) لیگی امیدوار انجینئر قمر الاسلام راجہ کمپنی کے سابق سی ای او کو صاف پانی کمپنی سکینڈل میں گرفتار کرلیا

دونوں ملزمان کو (آج ) احتساب عدالت کے روبروجسمانی ریمانڈکے حصول کے لئے پیش کیا جائیگا کمپنی کے سابق سی ای او وسیم افضل بھی زیر حراست ، ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی، الاسلام اور وسیم اجمل نے مہنگے داموں فلٹریشن پلا نٹس لگانے کی منظوری دی تھی، ذرائع انجینئر قمر اسلام راجہ پر 84واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا ٹھیکہ غیر قانونی طورپر مہنگے داموں دینے کا الزام ہے، نیب قمرالاسلام کی گرفتاری پر افسوس ہوا ہے ،نواز شریف

پیر 25 جون 2018 23:40

نیب نے  چوہدری نثار کے مدمقابل (ن) لیگی امیدوار انجینئر قمر الاسلام ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جون2018ء) صاف پانی کمپنی سیکنڈل میں نیب کی بڑی گرفتاریاں ،قومی احتساب بیورو (نیب ) لاہور نے سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے مقابلے میں این اے 59اور راولپنڈی کے صوبائی حلقے میں مسلم لیگ (ن) کے مدمقابل امیدواراور صاف پانی کمپنی سکینڈل کے سابق سربراہ انجینئر قمر الاسلام راجہ اور کمپنی کے سابق سی ای او میں کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا، ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کی ٹیم سے سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے مقابلے میں این اے 59سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ ہولڈر انجینئر قمر الاسلام راجہ کو راولپنڈی سے گرفتار کرلیا ہے ان پر صاف پانی کمپنی کے سکینڈل میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا الزام ہے نیب نے ان سے کرپشن سکینڈل میں پوچھ گچھ کرے گی۔

(جاری ہے)

انجینئر قمر الاسلام مسلم لیگ (ن) کے سابق دور میں بھی ایم پی اے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیب نے کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) وسیم افضل کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ واضع رہے کہ قمر الاسلام اور وسیم اجمل نے مہنگے داموں فلٹریشن پلانٹس لگانے کی منظوری دی ،قمر الاسلام صاف پانی کمپنی میں پروکیورمنٹ کمیٹی کے سربراہ تھے، ذرائع کے مطابق قمرالاسلام صاف پانی کمپنی کے بورڈز آف ڈائریکٹرز میں شامل تھے ، ذرائع کے مطابق قمرالاسلام پر کرپشن کے کافی الزامات تھے اور گذشتہ دور حکومت میں چوہدری نثار علی خان نے ان کو بطور ایم پی اے فنڈز کے اجراء کی بھی مخالفت کی تھی۔

قمرالاسلام کے خلاف کیس میں پہلے سے بھی انکوائری چل رہی تھی۔ دوسری جانب نیب نے کہا ہے کہ ملزم انجینئر قمر اسلام راجہ پر 84واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا ٹھیکہ غیر قانونی طورپر مہنگے داموں دینے کا الزام ہے ، واٹر پلانٹس میں 56ریورس اساماسز پلانٹس تھے جبکہ 28الٹرا فلٹریشن پلانٹس شامل ہیں، نیب نے کہاکہ واٹر پلانٹس چار تحصیلوں میں لگائے جانے تھے، جن میں حاصل پور، منچن آباد، خان پور اور لودھراں شامل ہیں ملزم انجینئر قمرالسلام راجہ نے بدنیتی کے ذریعے بڈنگ کے کاغذات میں مالی تخمینہ بڑھا کر ظاہر کیا، نیب لاہور کے مطابق ملزم کی جانب سے کے ایس بی پمپس نامی کمپنی کو مہنگے داموں ٹھیکہ دیا گیا ملزم قمر السلام راجہ پروکیورنمنٹ کمیٹی کے انچارج ہوتے ہوئے مہنگے داموں کے ایس بی پمپس کا ٹھیکہ منظور کیا ملزم نے مبینہ طورپر 102واٹر فلٹریشن پلانٹس کا ٹھیکہ کے ایس بی پمپس کو مہنگے داموں دیاملزم نے 102واٹر پلانٹس کا ٹھیکہ بورڈ آف ڈائریکٹر سے منظور کروایا بلکہ ٹھیکے کے کاغذات میں تبدیلیاں کیں،ملزم وسیم اجمل نے پراجیکٹ بڈنگ کے بعدغیر قانونی طورپر صاف پانی کمپنی کے کاغذات میں تبدیلیاں کرنیکا الزام ہے ،ملزم کا یہ اقدام پنجاب کیورنمنٹ رولز 2014کی سخت خلاف ورزی ہے ،وسیم اجمل سابق سی ای او صاف پانی کمپنی نے 8فلٹریشن پلانٹس غیر قانونی طورپر تحصیل دنیا پور میں لگائے جبکہ متعلقہ علاقہ کنٹریکٹ میں شامل نہ تھاملزم وسیم اجمل نے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹ سے ملی بھگت کر تے ہوئے معاہدے کی شقوں ردوبدل کیا۔

ملزم وسیم اجمل کی جانب سے علی اینڈ فاطمہ پرائیویٹ لمیٹیڈ کوبورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بغیر غیر قانونی طورپر چوبیس عشاریہ سات ملین کی رقم فراہم کی ،ملزم وسیم اجمل نے رقم آفس کی کرایے کی مد میں ادا کی گئی، جبکہ اس آفس کا قبضہ ہی حاصل نہ کیا گیا تھا، نیب کے مطابق ملزم وسیم اجمل کی صاف پانی کمپنی میں بطور سی ای او تعیناتی غیر قانونی تھی ،ملزم وسیم اجمل کی تعیناتی مبینہ طورپر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے کی گئی ، دونوں ملزمان کو (آج ) منگل کو احتساب عدالت کے روبروجسمانی ریمانڈکے حصول کے لئے پیش کیا جائیگا۔

اد ھر لندن میں میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے قائد اورسابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ انہیں نیب کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے حلقہ این اے 59 سے امیدوار قمرالاسلام کی گرفتاری پر افسوس ہوا ہے، اس معاملے پر مزید معلومات لیں گے