الیکشن کمیشن نے عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں

فاٹا اور اسلام آباد کی حلقہ بندی کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔الیکشن کمیشن‘ متحدہ قبائل پارٹی کا فیصلے کو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 جون 2018 16:51

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جون۔2018ء) الیکشن کمیشن پاکستان نے عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے تینوں درخواستیں مسترد کر دیں۔اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سید سردار رضا نے کہا کہ فاٹا کی حلقہ بندیاں ہم نے خود کی ہیں، فاٹا اور اسلام آباد کی حلقہ بندی کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات 2018ءکیلئے پولنگ اسکیم کو حتمی شکل آج دی جائے گی۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران پولنگ اسکیم الیکشن کمیشن کو بھجوائیں گے جس میں حلقے کے ووٹرز اور پولنگ اسٹیشنز کی تفصیلات ہوں گی۔اس اسکیم میں حساس، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز، پولنگ بوتھس اور عملے کی تفصیلات بھی ہوں گی، پولنگ اسکیم کی تفصیلات ملنے پر ہی الیکشن کمیشن پولنگ اسکیم ویب سائٹ پر جاری کرے گا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران وکیل کامران مرتضیٰ نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن میں تاخیر نہیں چاہتے، ملک میں الیکشن ایک ہی دن کرائے جائیں۔کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ایک دن الیکشن کرانےکا مقصد یہ ہے کہ کوئی اثر انداز نہ ہو، لیکن ضمنی انتخاب کی مثالیں موجود ہیں جس کی حکومت ہو وہی ضمنی انتخاب جیتتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر بغیر بحث کے آئینی ترمیم ہوگی تو ایسے ہی مسائل پیدا ہوں گے، فاٹا والوں کا ایک آئینی حق ہے کہ وہ اپنے نمائندوں کومنتخب کریں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فاٹا میں نئی حلقہ بندیاں ہوئیں ہیں، فاٹا اور اسلام آباد کی ایک حلقہ بندی کمیٹی تشکیل دی تھی۔اس موقع پر الیکشن کمیشن کی ممبر کے پی کے مسز ارشاد قیصر نے کہا کہ فاٹا کی قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخاب ہونے جارہا ہے۔متحدہ قبائل پارٹی کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جولائی میں سخت گرمی پڑے گی ٹرن آو¿ٹ بہت کم ہو گا، پورے ملک میں الیکشن ہو رہا ہے صرف فاٹا کو محروم کرنا آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہو گی، دو یا تین ماہ تک عام انتخابات میں تاخیر کی جائے تاکہ پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن ہوں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر ہم الیکشن سردیوں میں لے جائیں تو سرد علاقوں والے لوگ نہیں نکل سکیں گے۔الیکشن کمیشن نے دلائل کی سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے متحدہ قبائل پارٹی کی عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔ بعدازاں متحدہ قبائل پارٹی کے وائس چیئرمین حبیب نور نے صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔

علاوہ ازیں عام انتخابات 2018 کے ساتھ ہی فاٹا میں بھی الیکشن کرانے کے لیے اسلام آباد میں احتجاج ہوا جس میں بڑی تعداد میں مظاہرین نے شرکت کی۔ مظاہرین نے الیکشن کمیشن جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے نادرہ چوک پر رکاوٹیں لگا کر الیکشن کمیشن جانے والے راستے سیل کر دیئے اور مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ مظاہرین نے 2019 ءمیں فاٹا میں الیکشن نامنظور کے نعرے لگائے۔ شرکا نے مطالبہ کیا کہ فاٹا میں جنرل الیکشن 2018 کے ساتھ ہی الیکشن کرائے جائیں۔