پاکستان میں کالا باغ ڈیم بننا چاہئے یا نہیں۔۔۔

شہباز شریف نے صوبوں میں محاذ آرائی کا خاتمہ کردیا ایسا اعلان کردیا کہ کالا باغ ڈیم کے ناقدین بھی حیران

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 25 جون 2018 13:47

پاکستان میں کالا باغ ڈیم بننا چاہئے یا نہیں۔۔۔
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 جون 2018ء) : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ کالا باغ ڈیم قومی وحدت کی قیمت پر نہیں بننا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے معاملے پر پوری قوم کا متفق ہونا ضروری ہے اور اگر کالا باغ ڈیم کے بننے سے ملکی سالمیت کو خطرہ ہے تو پھر کالا باغ ڈیم نہیں بننا چاہئیے۔ کراچی میں فیڈریشن ہاؤس میں صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہاکہ 2013ء میں پاکستان کو توانائی اور دہشتگردی کے دو بڑے چیلنجز درپیش تھے۔

2013ء میں سب سے بڑا اور پہلا چیلنج لوڈ شیڈنگ تھا۔مسلم لیگ ن نے پانچ سالوں کے دوران بہترین کارکردگی دکھائی۔ماضی کی کارکردگی کے سوا ووٹ دینے کا کوئی پیمانہ نہیں ہو سکتا، 2013ء میں بجلی کا بحران ایک بڑا چیلنج تھا، ہم نے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ 90 فیصد حل کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

بجلی کے 4 پلانٹس میں 112 ارب روپے کی بچت ہوئی۔ توانائی بحران کے باعث برآمدات کو نقصان پہنچ رہا تھا۔

ہم نے بہترہین کارکردگی دکھائی۔ صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ غلط بیانی اور خود نمائی سے کام نہیں لینا چاہئیے۔دھرنوں نے قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں آیا۔ سی پیک پہلے ہی آجاتا اگر 6 ماہ تک دھرنے نہ ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئے تو کراچی میں خوف کا عالم تھا، بھتہ خوری ، ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی بھی تھی۔

کراچی سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے لیے وفاقی حکومت کو بھی سالانہ فنڈ مختص کرنا ہو گا۔ کراچی کے لیے صرف صوبائی فنڈز پر انحصار نہ کیا جائے۔کراچی کے لیے صرف صوبائی حکومت کے بجٹ میں مختص رقم کافی نہیں ہو گی، کراچی پاکستان کا کماؤ پوت ہے ، بلا تفریق سب کو خوش آمدید کہتا اور روزگار دیتا ہے۔ کراچی کو ایشیا کا نہیں بلکہ ساری دنیا کا بہترین شہر ہونا چاہئیے تھا۔

کراچی کی حالت پر اب رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں ،ہمیں مل کر آگے دیکھنا ہے۔ کراچی کے معاملے پر سیاسی حکومت ہو یا غیر سیاسی حکومت سب ہی ذمہ دار ہیں۔ ہمیں کراچی کو اس کا حقیقی مقام دلوانا ہے۔ کراچی میں 6 ماہ کے اندر کچرے کے ڈھیر ٹھکانے لگا دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ کاش لاہور سے پہلے کراچی میں میٹرو اور اورنج ٹرین چلتی،کراچی میں ہم پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ بھی حل کر دیں گے۔

پبلک ٹرانسپورٹ کراچی والوں کا حق ہے۔ کراچی میں تین سالوں کے دوران پر گھر کو پینے کا پانی فراہم کریں گے۔ کراچی میں فری وے نہ بنائے گئے تو شہر جام ہو جائے گا۔ شہباز شریف نے بجلی کا مسئلہ حل نہ کرنے پر نام تبدیل کرنے کے معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اگر تڑپ نہ ہو گی تو کام کیسے جلد ہو گا؟ اگر ہمیں موقع ملا تو بھاشا ڈیم پر 5سال میں 70تا80 فیصد کام ہوجائےگا۔

میں ہر کام جلد سے جلد کرنا چاہتا ہوں، کل کا کام آج کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کےدورمیں بھاشا ڈیم پر100ارب روپےکی سرمایہ کاری کی گئی،سرکاری اداروں میں ون ونڈوآپریشن کے لیے پارلیمنٹ سے قانون پاس کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ون ونڈو کے لیے صوبائی حکومت کی سطح پر اتھارٹی ہو۔ بھارت پاکستان سے عسکری طور پر نہیں لڑ سکتا، وہ پانی کی جنگ لڑے گا۔

کالا باغ ڈیم سے متعلق شہباز شریف نے کہا کہ کالا باغ ڈیم قومی اتحاد کی قیمت پر نہیں بن سکتا۔ بھاشا ڈیم پانی کے مسئلے کا فوری حل ہے۔ پانچ سال میں بھاشا ڈیم پر 70 سے 80 فیصد کام مکمل کیا جا سکتا ہے،100 ارب روپے سے بھاشا ڈیم کی زمین خریدی جا چکی ہے۔ واضح رہے کہ شہباز شریف نیب میں پیش ہونے کی بجائے انتخابی دورے پر کراچی میں موجود ہیں۔