جدہ: تبدیلی سعودی عرب میں‘ جشن دُنیا بھر میں

دُنیا بھر میں سعودی خواتین کی ڈرائیونگ کے افتتاحی روز کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 25 جون 2018 12:09

جدہ: تبدیلی سعودی عرب میں‘ جشن دُنیا بھر میں
جدہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جُون 2018ء) اتوار کے روزگاڑیوں کی ڈرائیونگ سیٹ پر براجمان سعودی خواتین کی تصاویر اور ویڈیو کلِپس دیکھ کر دُنیا خوشی سے جھُوم اُٹھی۔ خواتین کی ڈرائیونگ پر چار عشروں سے زائد پابندی کا خاتمہ ہونے کے بعد سعودی خواتین نے مملکت کے مختلف علاقوں میں اپنی ڈرائیونگ پر مبنی تصویروں اور ویڈیوز سے سوشل میڈیا پر ہیجان برپا کر دیا۔

جبکہ کچھ پولیس افسر سڑکوں پر اپنی پہلی ڈرائیونگ کے لیے نکلی خواتین کو مبارک باد کے اظہار کے طور پر پھُول بھی پیش کرتے رہے۔ جشن کا یہ سلسلہ فرانس تک بھی جا پہنچا۔ جہاں سعودی نیشنل موٹر سپورٹس فیڈریشن کی پہلی خاتون ممبر اصیل الحمد نے لا کاستیل میں منعقدہ فرنچ گرانڈ پری کے آغاز سے قبل خصوصی پریڈ کے دوران فارمولا ون ریسنگ کار چلا کر سعودی خواتین کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

اصیل کا کہنا تھا ’’آج کے روز میری جانب سے فارمولا ون ریسنگ کار چلانے کا مقصد سعودی مملکت میں موجود خواتین ڈرائیورز کو یہ پیغام دینا ہے کہ اگر آپ کے اندر جوش و جذبہ اور خوابوں کی تعبیر پانے کی لگن ہے تو پھر آپ ہر چیز حاصل کر سکتے ہیں۔ لبنان سے تعلق رکھنے والی خوبصورت آواز کی مالک گلوکار حبہ تواجی نے سوشل میڈیاپر اپنے پیغام میں کہا ’’آج کے دِن سعودی عرب میں خواتین قانونی طور پر گاڑی ڈرائیور کر سکتی ہیں۔

۔۔ اس شاندار کامیابی پر ڈھیر مبارکباد!‘‘جبکہ سعودی عرب میں بھی خواتین کا چہرہ خوشی سے دمک رہا تھا۔ الخوبار سے تعلق رکھنے والی کاروباری خاتون سماہ الغوسیبی نے سوشل میڈیا پر اپنے اکاؤنٹ پر تحریر کیا ’’ آج کا دِن بہت خوبصورت ہے۔کل ہم پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے‘ جبکہ آج ہم یہاں ڈرائیونگ سیٹ پر موجود ہیں۔‘‘ سعودی شوریٰ کونسل کی ممبر لینہ المینہ بھی اُن ابتدائی سعودی خواتین میں شامل ہیں جنہیں طویل عرصے کی پابندی کے بعد پہلے روز ہی گاڑی چلانے کا شاندار موقع نصیب ہوا۔

انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر تحریر کیا ’’میں بہت فخر محسوس کر رہی ہوں۔ بہت زیادہ پُروقار اور آزاد ہونے کے احساس سے بھرپور۔ ‘‘ المینہ نے اس موقع پر مرد ڈرائیورز پر زور دیا کہ وہ ٹریفک اور روڈ سیفٹی رُولز کی پابند ی کریں۔ کیونکہ مرد ڈرائیورز کی جانب سے لاپرواہی سے کی جانے والی ڈرائیونگ خواتین ڈرائیوز کو تشویش میں مبتلا کر دیتی ہے۔ مردوں کو ڈرائیونگ کے دوران منظّم انداز اختیار کرنا چاہیے۔ خصوصاً خواتین کو لین کی تبدیلی اور کار کے سگنلز کے دوران بہت احتیاط سے کام لینا پڑے گا۔ ‘‘