سینی ٹیشن کی سہولیات کی کمی وجہ سے قومی معیشت کو نقصانات کا سامنا ہے، ڈبلیو ایس پی کی رپورٹ

پیر 25 جون 2018 11:52

سینی ٹیشن کی سہولیات کی کمی وجہ سے قومی معیشت کو نقصانات کا سامنا ہے، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2018ء) سینی ٹیشن کی سہولیات کے فقدان کے باعث پاکستان میں مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا سالانہ 3.9 فیصد حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔ عالمی بینک کی معاونت سے تیار کی جانے والی وائر اینڈ سینی ٹیشن پروگرام (ڈبلیو ایس پی) کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 7 کروڑ 90 لاکھ افراد کو ٹائلٹ کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں جبکہ ملک کی مجموعی آبادی کے 37 فیصد حصہ کے پاس استعمال شدہ پانی کو ٹھکانے لگانے کا کوئی مناسب بندوبست موجود نہیں ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال 5 سال سے کم عمر کے 19 ہزار 500 بچے ڈائریا کے امراض کی وجہ سے انتقال کر جاتے ہیں جبکہ استعمال شدہ پانی کا 91 فیصد حصہ کھلی جگہوں پر کھڑا رہتا ہے یا پھر ندی نالوں میں پھینکا جاتا ہے جس کی وجہ سے معدہ کے بہت سے امراض جنم لے رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں صرف 9 فیصد استعمال شدہ پانی کو ری سائیکنگ کے ذریعے دوبارہ قابل استعمال بنایا جاتا ہے۔ سینی ٹیشن کی سہولیات کی کمی وجہ سے قومی معیشت کو نقصانات کا سامنا ہے اور قومی معیشت کو سالانہ 3.9 فیصد جی ڈی پی کے نقصانات برداشت کرنا پڑتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :