لندن میں پاکستانی میڈیا نےسابق وزیراسحاق ڈارکوگھیر لیا

اسحاق ڈار سےوطن واپسی کیلئے تلخ سوالات پوچھے،پاکستان جانے کا فیصلہ آپکی نہیں ڈاکٹروں کی ہدایت کےبعد کروں گا،اپنی تمام میڈیکل رپورٹ عدالت کو بھیج دی ہے۔سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا میڈیا کوجواب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 24 جون 2018 23:19

لندن میں پاکستانی میڈیا نےسابق وزیراسحاق ڈارکوگھیر لیا
لندن(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 جون 2018ء) : لندن میں پاکستانی میڈیا نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو گھیر لیا،جس پراسحاق ڈار نے میڈیا کر بتایا کہ پاکستان جانے کا فیصلہ ڈاکٹروں کی رائے کے بعد کروں گا، اپنی تمام میڈیکل رپورٹ عدالت کو بھیج دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیرخزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار نے آج سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت بھی کی۔

اس موقع پرمیڈیا نے اسحاق ڈار کو گھیر لیا۔ اسحاق ڈار سے سوال کیا گیا کہ آپ بیماری کا بہانہ کرکے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں آپ کوپاکستان جانا چاہیے۔ جس پرسابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے جواب دیا کہ میں ڈاکٹر کی ہدایت پرعمل کروں یا آپ لوگوں کی بات مانوں؟ انہوں نے کہا کہ میں نے آج صبح ہی اپنی تمام میڈیکل رپورٹس عدالت کو بھجوائی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان جانے کا فیصلہ ڈاکٹروں کی رائے کے بعد کروں گا۔

واضح رہے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار لندن میں زیرعلاج ہیں۔ اسحاق ڈار لندن میں دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ جبکہ نواز شریف کی پاناما کیس میں نااہلی کے بعد احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس بھی دائر ہے۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز اور ان کی بیٹی مریم نواز ،داما د کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف بھی احتساب عدالت میں مختلف ایون فیلڈ پراپرٹی میں تین ریفرنسز زیرسماعت ہیں۔

تاہم نواز شریف بھی پچھلے ہفتے سے اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کیلئے لندن میں مقیم ہیں۔ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کلثوم کی بیماری کے باعث فی الحال الیکشن مہم میں حصہ لینا ممکن نہیں،کلثوم نواز کوانفیکشن کے باعث بخارہوگیا ہے،کلثوم میری بیوی ہیں،کچھ میرے بھی فرائض ہیں اورادا بھی کر رہا ہوں۔ انہوں نے لندن ہارلے اسٹریٹ میں اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کو انفیکشن ہو گیا ہے۔

کلثوم نواز کو انفیکشن کے باعث بخار بھی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کلثوم کی بیماری کے باعث فی الحال الیکشن مہم میں حصہ لینا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلثوم میری بیوی ہیں۔ کچھ میرے بھی فرائض ہیں اورادا بھی کر رہا ہوں۔ نوازشریف نے برطانوی خبرسے متعلق سوال پرجواب دیا کہ جو پروپیگنڈہ کررہے ہیں وہ کرتے رہیں۔ جو پروپیگنڈہ کررہے ہیں، وہ جانیں ان کا کام جانے۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے اپنی والدہ کی عیادت کے موقع پرمیڈیا کو بتایا کہ ابھی والدہ ہوش میں نہیں ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ میں نے امی کو آواز دی تو انہوں نے کچھ ردعمل کا اظہار کیا، مجھے لگتا ہے والدہ ہماری باتیں سن رہی ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ وینٹی لیشن کم کرنے پر والدہ ردعمل ظاہر کرتی ہیں اور پھر کچھ نہ کچھ ایسا ہوجاتا ہے کہ وینٹی لیشن کا لیول بڑھانا پڑتا ہے۔مریم نواز کے مطابق ایک دو مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ انہوں نے والدہ کو آواز دی تو انہوں نے کچھ حرکت کی تاہم ڈاکٹروں سے جب ان کی طبیعت کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ واضح جواب نہیں دیتے۔