عام انتخابات کی شفافیت : وفاقی پولیس کے افسران نے تبادلے رکوانے کیلئے لابنگ شروع کردی

اے آئی جی آپریشن عصمت اللہ جونیجو اورایس ایس پی ٹریفک فرخ رشید اور دیگر پی ایس پی افسران نے عہدے چھوڑنے سے انکار کردیا ، نگران حکومت امتحان میں پڑگئی

اتوار 24 جون 2018 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2018ء) عام انتخابات کوشفاف بنانے کیلئے پی پی ٹی آئی کے تحفظات کے باوجود وفاقی پولیس کے افسران نے اپنے تبادلے رکوانے کیلئے لابنگ شروع کردی ہے ، اے آئی جی آپریشن عصمت اللہ جونیجو اورایس ایس پی ٹریفک فرخ رشید اور دیگر پی ایس پی افسران نے عہدے چھوڑنے سے انکار کردیا ، نگران حکومت امتحان میں پڑگئی ۔

ذرائع کے مطابق ان افسران میں اے آئی جی سپیشل برانچ لیاقت نیازی سیکورٹی ڈویژن میں تعینات ایس ایس پی سیکورٹی ملک مطلوب ،ایس پی سی آئی اے زبیر شیخ ،ایس پی رورل عصام بن اقبال ،ایس پی سٹی احمد اقبال ،ایس پی صدر عامر نیازی ،ایس پی ٹریفک خالد رشید نے بھاگ دوڑ شروع کر دی ہے۔ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ سپیشل ایجوکیشن میں تعینات افسر جو کہ اس سے پہلے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں کئی عرصہ تعینات رہ چکے ہیں، کی جانب سے مذکورہ بالا افسران کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے گرین سگنل سے آگاہ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس افسران نے اپنے ٹرانسفر روکنے کے لئے لاکھوں روپے بطور رشوت دینے کی پیشکش کی ہے ذرائع کا مزید کہنا تھا ان افسران میں چند ایک افسران ایسے بھی ہے جنہوں نے جڑواں شہر راولپنڈی میں ٹرانسفر کرنے کی قیمت بھی ادا کر دی ہے۔ان افسران میں سابق وزیر اعظم شاہد خانقان عباسی کے منظور نظر ڈی آئی جی آپریشن ناصر ستی، ایس ایس پی سیکورٹی ملک مطلوب جوکہ کئی سالوں ایس ایس پی ٹریفک کی سیٹ پر چپکے رہے ،اے آئی جی آپریشن عصمت اللہ جونیجو ،ایس ایس پی ٹریفک فرخ رشید اور ایس پی ٹریفک خالد رشید کے نام شامل ہیں۔

واضح رہے الیکشن کمیشن کی جانب تمام انتظامیہ اور پولیس کے افسران کو تبدیل کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔جس کے بعد آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل ایس پی ڈاکٹر مصطفی تنویر کو ڈی پی او رحیم یار خان تعینات دیگر افسران کے تقرریوں اور تبادلوں پر آنکھیں موند لی گئیں۔جوکہ نگران حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والے اس وقت کے ایس ایس پی آپریشن عصمت اللہ جونیجو جوکہ اے آئی جی آپریشن کی سیٹ پر براجمان ہیں کو تحفظات کے باوجود تاحال تبدیل نہیں کیا جاسکا۔ ۔۔۔۔۔۔۔وحید ڈوگر