ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم کی ریلی میں بم دھماکا،14افرادہلاک ،80زخمی

جلسے کے دوران دھماکے کے بعد ایک ہینڈ گرینیڈ اسٹیج کے اوپر پھینکنے کی کوشش کی گئی تاہم وہاں موجود افراد نے حملہ آور کو دبوچ لیا میں محفوظ ہوں،دھماکہ ان طاقتوں کی ناکام کوشش ہے جو اس ملک کو متحد ہوتا نہیں دیکھ سکتے، حملہ انتہائی منظم انداز میں کیا گیا لیکن یہ ناکام رہا ہے،واقعے کے بعد نومنتخب وزیراعظم کا ٹی وی پر بیان

اتوار 24 جون 2018 14:10

ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم کی ریلی میں بم دھماکا،14افرادہلاک ،80زخمی
ادیس ابابا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2018ء) افریقی ملک ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم ڈاکٹر ابیہ احمد کے ایک جلسے میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 14افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے،وزیراعظم خوش قسمتی سے اس دھماکے میں محفوظ رہے ،۔میڈیارپورٹس کیمطابق یہ دھماکا دارالحکومت ادیس ابابا میں ہوا، جس کے فورا بعد وہاں بھگدڑ مچ گئی۔

اس دھماکے میں کم از کم 80 افراد زخمی ہوئے ۔ یہ دھماکا اس وقت ہوا، جب اصلاحات پسند وزیراعظم ابیہ احمد نے ابھی اپنی تقریر ختم ہی کی تھی۔ابیہ احمد کا ٹیلی وژن پر بیان جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس بم دھماکے میں 14سے زائد افراد مارے گئے ہیں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں ،ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھاکہ یہ ان طاقتوں کی ناکام کوشش ہے، جو اس ملک کو متحد ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ انتہائی منظم انداز میں کیا گیا تھا لیکن یہ ناکام رہا ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق جلسے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ جلسے کے منتظمین نے کہا کہ ایک ہینڈ گرینیڈ اسٹیج کے اوپر پھینکنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن وہاں موجود افراد نے حملہ آور کو دبوچ لیا تھا۔وزیراعظم کے ایک قریبی ساتھی اور چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ اسی سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والے چھ افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم ڈاکٹر ابیہ احمد نے اقتدار میں آتے ہی بڑی اصلاحات متعارف کروانے کا اعلان کیا تھا۔ ان میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانا بھی شامل ہے۔ وہ ارٹیریا کے ساتھ اس امن معاہدے پر بھی مکمل عمل درآمد چاہتے ہیں، جو اٹھارہ برس پہلے کیا گیا تھا۔ دونوں ممالک خراب تعلقات کی وجہ سے اپنی فوج پر خطیر رقم خرچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہزاروں قیدیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں کی نجکاری کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔