شہر بھر سمیت چہلہ بانڈی اور دیگر علاقوں میں ناجائز تجاویزات کی بھرمار

اتوار 24 جون 2018 14:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2018ء) شہر بھر سمیت چہلہ بانڈی اور دیگر علاقوں میں ناجائز تجاویزات کی بھرمار ،ضلعی انتظامیہ نے بھی ہتھیارڈا ل دیے ،نہ نقشے نہ این او سی ،ْ چند روپوں کی عوض اجازت دے دی جاتی ہے کوئی بڑا سانحہ درپیش آسکتا ہے ، اسسٹنٹ آفیسربلدیہ ،ڈپٹی کمشنر مظفرآباد فوری طو رپرنوٹس لے کر غیر قانونی تعمیر کے علاوہ ناجائز تجاویزات کا خاتمہ کریں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جہاں 8اکتوبر 2005ء کے زلزلے میں ریڈ زون کو رہائش کیلئے خطرناک قرار دے دیا گیا تھا وہاں ماہوار لاکھوں روپے لینے والے ادارے جو ناجائز تجاویزات کے خاتمے پر معمور ہیں اپنی آنکھیں بند کرکے تعمیرات او رناجائز تجاویزات کی اجازت دے رکھی ہے اُن کی کارگردگی بھی سوالیہ نشان بن گئی ، پسند او رناپسند کی بنیادوں پر ناجائز تجاویزات کا خاتمہ کیا گیا ہے جبکہ چہلہ بانڈی میں تقریبا ً 2درجن سے زائد دکانیں اور عمارتیں ناجائز طور پر تعمیر کی جاچکی ہے جن کے پاس نہ تو نقشے ہیں اور نہ ہی این او سی ،بلدیہ کو مطلع کرنے کے باوجود عملہ ٹال مٹول کرنے پر مجبور ہے ،اِن ناجائز عمارتوں اور دکانوں کی ناقص تعمیر کوئی بڑا سانحہ پیش کرکے انسانی زندگیوں کا خاتمہ کرسکتا ہے ، 8اکتوبر 2005ء کے زلزلے کے بعد چہلہ بانڈی،ماکڑی سمیت دیگر علاقوں کو تعمیرات کیلئے خطرناک قرار دے دیا گیا تھا اُس کے باوجود تعمیر کا سلسلہ جاری ہے وہاں تعمیراتی ادارہ ایم ڈی اے اور میونسپل کارپوریشن مظفرآباد کے عملے اور کارگردگی سوالیہ نشان بن گئی ہے جنہوں نے چند روپوں کی عوض غیر قانونی تعمیر کی اجازت دے رکھی ہے جو کہ سوالیہ نشان ہے یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو کوئی بڑا سانحہ پیش آسکتا ہے -

متعلقہ عنوان :