وفاقی چیمبر خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے پر عزم ہے‘غضنفر بلور

بینک منقولہ اثاثوں کے بدلے قرضہ فراہم کریں گے‘مرکزی بینک بینکوں کی درجہ بندی کو ایس ایم ای قرضوں سے منسلک کیا جا رہا ہے

اتوار 24 جون 2018 14:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2018ء) ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے کہا ہے کہ وفاقی چیمبر خواتین کو سماجی اور معاشی لحاظ سے با خٹیار بنانے کیلئے پر عزم ہے۔خواتین ملکی ترقی میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہیں مگر انکے لئے مواقع کی کمی ہے۔حکومت خواتین کو با اختیار بنانے کے اقدامات میں تیزی لائے تاکہ غربت میں کمی لائی جا سکے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے یہ بات اسلام آباد ویمن چیمبر اور سٹیٹ بینک کے زیر احتمام ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ویمن چیمبر کی صدر ریم عباسی، ایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدر نائمہ انصاری، ایف پی سی سی آئی کے چئیرمین کوآرڈینیشن ملک سہیل ، مرکزی بینک کی اسسٹنٹ چیف مینیجر ربیعہ یعقوب خان اور دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

غضنفر بلور نے کہا کہ با اختیار خواتین معاشرے میں بنیادی تبدیلی کا سبب بن سکتی ہیں مگر انھیں موقع نہیں دیا جاتا جس سے اقتصادی ترقی کا حصول مشکل ہو گیا ہے۔ اس موقع پر ریم عباسی اور نائمہ انصاری نے کہا کہ وہ خواتین کے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بینک خواتین اور ایس ایم ایز کو قرضے نہیں دیتے جبکہ انکی ساری توجہ حکومت اور کارپوریٹ سیکٹر پر مرکوز ہے۔

ایس ایم ایز کے ڈیفالٹس میں خاطر خواہ کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد بینکوں کے پاس ایس ایم ایز کو نظر انداز کرنے کا کوئی جواز نہیں۔اس موقع پر مرکزی بینک کی نمائندہ ربیعہ یعقوب خان نے کہا کہ بینکوں کو خواتین کو سستے قرضے دینے کی ہدایت کر دی گئی ہے اور انکی کریدٹ ریٹنگ کو خواتین اور ایس ایم ایز کو دئیے گئے قرضوں سے منسلک کیا جا رہا ہے۔ بینکوں کو غیر منقولہ کے ساتھ منقولہ اثاثوں کے بدلے قرضے دینے کی پالیسی تیار کی جا رہی ہے۔بینکوں کو قرضوں کے کاغذات کی تیاری کا وقت کم کرنے اور صنفی بنیادوں پر قرضے جاری کرنے کا پابند کیا جا رہا ہے جس سے خواتین کی ترقی کا عمل تیز ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :