ڈالر کی قدر میں کمی کیلئے بینکنگ کے شعبہ میں اصلاحات ضروری ہیں‘ خواجہ حبیب الرحمان

ملکی برامدات میں اضافے کے لئے سی پیک کے تحت ملنے وا لی امداد کو استعمال کیا جائے‘ صدرایران پاک فیڈریشن آف کلچراینڈ ٹریڈ

اتوار 24 جون 2018 12:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2018ء) ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی حا لیہ اونچی اڑان سے غیرملکی قرضوں کے بوجھ میں 1500 ارب کے اضا فے کیساتھ زرمبادلہ کے ذخائر بھی 10.79 ارب ڈالر کی پریشان کن سطح پر پہنچ گئے ہیں جو 3ماہ کے تجارتی خسارے پر قابو پانے کیلئے ناکافی ہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہگزشتہ 6ماہ کے دوران روپے کی قدر میں تیسری مرتبہ کمی کی سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا اور تجارتی خسارہ بھی خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، کرنسی بحران پر قابو پانے کیلئے کسی ملک یا کسی مالیاتی ادارے پر انحصار کرنے کے بجائے اندرونی پیداوار میں اضافہ اور سی پیک کے تحت ملنے وا لی امداد کوبرآمدات میں اضافے کیلئے استعمال کر نا ہو گا جبکہ ملکی اور غیرملکی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کر نے کیلئے ایسی پالیسیاں مرتب کی جائیں جس سے غیرملکی سرمایہ کاری بڑھے۔

(جاری ہے)

خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ جب تک اسٹیٹ بنک منڈی میں معنی خیز مداخلت نہیں کر تا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو تا جائے گا جس کا حل اس فرق کوکم کر نے کیلئے بینکنگ کے شعبہ میں اصلاحات ہیں ورنہ ترسیلات کا حجم کم ہو جائے گا جس سے ملک کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔ہنڈی کے ذریعے رقوم کی ترسیل ملکی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے، برآمد ات اور سر مایا کاری میں اضافے کیلئے ترسیلات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ12 لاکھ آ مدنی کو ٹیکس سے مستثنیٰ کردینے سے چند لاکھ ٹیکس نادہند گان کو ملنے والے ریلیف کی نسبت کہیں زیادہ نقصان کروڑوں پا کستانیوں کو روپے کی بے قدری سے ہو گا، ملک میں کاروباری افراد کو دیانتداری کیساتھ حقیقی طور پر واجب الاادا ٹیکس کی طرف راغب کر نے کیلئے ضروری ہے کہ انکم ٹیکس دینے والے کو معاشی تحفظ فراہم کیا جائے۔