متحدہ مجلس عمل نے کراچی کی تمام قومی و صوبائی نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا

ہفتہ 23 جون 2018 23:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جون2018ء) متحدہ مجلس عمل نے کراچی کی تمام قومی و صوبائی نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کراچی کو ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بنایا جائے گا، 24 جون کو پشاور، 28 جون کو کراچی میں علما کنونشن، 29 جون کو ملتان میں جلسہ، یکم جولائی کو مولانا شاہ احمد نورانی کی برسی پر جلسہ اور 8 جولائی کو کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کیا جائے گا۔

اس بات کا اعلان ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔ تقریب سے جماعت اسلامی پاکستان و متحدہ مجلس عمل کے سیکریٹری لیاقت بلوچ، جماعت اسلامی کراچی کے امیر و متحدہ مجلس عمل کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمن، جمعیت علمائے اسلام کے سید حماد اللہ، جمعیت علمائے پاکستان کے محمد مستقیم نورانی، اسلامی تحریک کے رہنما سرور علی اور دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر متحدہ مجلس عمل کے قومی و صوبائی نشستوں کے امیدواران، خواتین کی مخصوص نشستوں اور متحدہ مجلس عمل کی طرف سے صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لئے نامزد امیدواران بھی موجود تھے۔ اعلان کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ 236 سے سومار برفت، این ای237 سے محمد اسلام، این اے 238 سے محمد اسلام، این اے 239 سے محمد حلیم خان غوری، این اے 240 سے عبد الجمیل خان، این اے 241 سے سلیم حسین، این اے 242 سے اسد اللہ بھٹو، این اے 243 سے اسامہ رضی، این اے 244 سے زاہد سعید، این اے 245 سے سیف الدین، این اے 246 سے مولانا نور الحق، این اے 247 سے محمد حسین محنتی، این اے 248 سے قاری محمد عثمان، این اے 249 سے سید عطا اللہ شاہ، این اے 250 سے حافظ نعیم الرحمن، این اے 251 سے محمد لئیق خان، این اے 252 سے عبد المجید خاصخیلی، این اے 253 سے منعم ظفرخان،این ای254سے راشد نسیم،این اے 255سے محمد مستقیم قریشی اور این ای256 سے ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی امیدوار ہوں گے۔

صوبائی اسمبلی کے لئے پی ایس87 سے حافظ حمد اللہ حقانی، پی ایس88 محمد الطاف پٹنی، پی ایس89 سے ممتاز حسین سہتو، پی ایس90 سے پیراحسان اللہ، پی ایس91 سے مولانا احسان اللہ ٹکروی، پی ایس92 سے فاروق خلیل، پی ایس93 سے توفیق الدین صدیقی، پی ایس 94 سے محمد اسلم پرویزعباسی، پی ایس 95 سے محمد ایوب عباسی، پی ایس96 سے رجب علی عباسی، پی ایس 97 سے منصور فیروز، پی ایس98 سے مولانا عبدالحق عثمانی، پی ایس99 سے مولانا محمد غیاث/لالا خان،پی ایس100سے محمد یونس بارائی، پی ایس101 سے بابر قمر عالم، پی ایس 102 سے سید محمد قطب، پی ایس103سے محمد جنید مکاتی، پی ایس 104 سے ظہور احمد جدون، پی ایس105 سے سرور علی، پی ایس 106سے محمداسلم غوری،پی ایس107سے فضل الرحمن،پی ایس108 سے سید عبد الرشید،پی ایس109 سے فیصل عبد الغفار، پی ایس110 سے عبد القادر، پی ایس111 سے محمد سفیان دلاور، پی ایس112سے نیک امان اللہ خان، پی ایس113سے سجاد احمد، پی ایس114سے قاری محمد عثمان/اکبر شاہ ہاشمی، پی ایس115 سے حافظ محمد نعیم ، پی ایس116سے مولانا عمر صادق، پی ایس117سے مدثر حسین انصاری، پی ایس118سے سید حیدر شاہ،پی ایس119سے عطاربی، پی ایس120 سے عبد الرزاق، پی ایس121سے حبیب الرزاق، پی ایس122 سے سید محمد رضوان شاہ، پی ایس123 سے محمد یوسف، پی ایس124سے خالد صدیقی، پی ایس125 سے عبد الباقی، پی ایس126سے فاروق نعمت اللہ، پی ایس127سے محمد صدیق راٹھور، پی ایس 128سے سید وجیہ حسن، پی ایس129سے حافظ نعیم الرحمن اور پی ایس130سے محمد نسیم صدیقی متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ہوں گے جبکہ ام عطیہ، کوثر ناصر، عزیزہ انجم، افشاں نوید، ذکیہ اورنگزیب، پروین خان اور مسفرہ جمال قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لئے ترجیحی امیدواروں ہوں گی۔

علاوہ ازیں سوائیل نذیر، سونیا کمارکتھری، کاشف پرویز، دلیپ کمار، ڈاکٹر شنکر لعل متحدہ مجلس عمل کی طرف سے صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لئے امیدوار ہوں گے۔ بعد ازاں خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ 2018ء کا انتخاب یقینی ہے، مجلس عمل نے مختصر مدت میں اتفاق پیدا کیا۔ مرکزی، صوبائی اور ضلعی قیادت کا انتخاب کیا، منشور تشکیل دیا گیا۔

مجلس عمل نے کم وقت اور کم وسائل کے ساتھ مینار پاکستان میں تاریخی جلسہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 24 جون کو پشاور میں جلسہ ہوگا، 28 جون کو کراچی میں علما4 کنونشن، 29 جون کو ملتان میں جلسہ ہوگا، یکم جولائی کو مولانا شاہ احمد نورانی کی برسی پر جلسہ ہوگا اور 8 جولائی کو کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ کیا جائے گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ایم ایم اے کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جہاں ہر طرف ٹکٹوں کے حصول کے لیے مظاہرے اور دھرنے کیے جارہے ہیں وہاں متحدہ مجلس عمل اپنے قومی و صوبائی اسمبلی کے نمائندوں کا پورے اعتماد کے ساتھ نام پیش کررہی ہے ، یہی اتحاد ہے کہ جس کے نتیجے میں کراچی کے عوام متحدہ مجلس عمل کی قیادت کو کامیاب کرائیں گے۔