کراچی کا امن تباہ کرنے کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے، وسیم اختر

انہو ںنے سندھ کو تباہ کیا اور اب کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، کراچی کا 85 فیصد پیسہ اندرون سندھ کے نام پر پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کی جیبوں میں جاتا ہے، تقریب سے خطاب

ہفتہ 23 جون 2018 22:26

کراچی کا امن تباہ کرنے کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے، وسیم اختر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کا امن تباہ کرنے کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے، انہو ںنے سندھ کو تباہ کیا اور اب کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، کراچی کا 85 فیصد پیسہ اندرون سندھ کے نام پر پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کی جیبوں میں جاتا ہے، کراچی کی ترقی کیلئے گزشتہ دس سالوں میں کچھ نہیں کیا گیا، انتخابات آتے ہی پورا پاکستان الیکشن لڑنے کیلئے کراچی آیا ہوا ہے میں کراچی کے شہریوں سے کہوں گا کہ کوئی بھی آدمی ان جماعتوں کو ووٹ نہ ڈالے، عدالتیں صوبہ سندھ میں کام کررہی ہیں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ صوبہ سندھ میں بیڈ گورننس کا نوٹس لے کر احکامات جاری کررہے ہیں، بلدیہ کے اسپتالوں کو گزشتہ دس سالوں میں تباہ و برباد کردیا گیا غریب آدمی سے بھی علاج کی سہولتیں بھی چھین لی گئیں، یہ بات انہوں نے نذیر حسین کڈنی سینٹر میں اسپتالوں کو ادویات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین سید شاکر علی، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، چیئرمین میڈیکل کمیٹی ناہید فاطمہ، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹر بیربل، بلدیہ کے تمام اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور معززین شہر کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی، میئر کراچی نے کہا کہ جب انہو ںنے چارج سنبھالا تو محکمہ صحت ان کی ترجیحات میں نمبر ون پر تھا سارے اسپتالوں کی صورتحال اتنی خراب تھی کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے اب بھی صورتحال بہت بہتر نہیں ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، ہمیں ایک بڑا چیلنجنگ دور ملا ہے اور کوشش کررہے ہیں کہ اسپتالوں کی صورتحال بہتر ہو، کراچی کے 98 فیصد شہری مشکلات میں ہیں، گندہ پانی پی رہے ہیں، کچرے کے ڈھیر ہیں ، ہیپا ٹائٹس C تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن گزشتہ سالوں میں سندھ پر حکومت کرنے والوں نے عوام کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیا ،پیپلز پارٹی کے لائے ہوئے ایڈمنسٹریٹرز مزے کرتے رہے، گزشتہ 8 سالوں میں اسپتالوں کے لئے ادویات خریدنے کا کوئی ٹینڈر نہیں ہوا اسپتال آنے والے غریب اور مستحق مریضوں کو ادویات نہیں ملی، 2015-16 کے بجٹ میں آخری بار ٹینڈر ہوا کچھ مخیر حضرات کوشش کرتے رہے جو لوگوں کا درد اپنے دل میں رکھتے تھے، محکموں میں کرپشن ہے 17 کروڑ روپے کی ادویات میں سے 7 کروڑ کی ادویات ہی اسپتال تک پہنچ پاتی ہیں اور وہ بھی اسپتال سے غائب ہوجاتی ہے حقدار کو نہیں ملتی، ہم نے محنت کی ہے ٹیم بنائی ہے تاکہ اس کرپشن کو روکا جاسکے، انہو ںنے کہا کہ تمام ادویات کے ڈبوں اور بوتلوں پر ناٹ فار سیل کی مہریں لگائی جائیں گی تاکہ یہ فروخت نہ کی جاسکیں، ایک ایک دوائی کو حقدار تک پہنچایا جائے گا، میئر کراچی نے کہا کہ آئندہ سال کے بجٹ میں ہیلتھ سیکٹر کو خاص اہمیت دی گئی ہے آلات جراحی، ادویات اور اسپتالوں کی عمارتوں کو بہتر بنانے کے رقوم مختص کی گئی ہیں، بجٹ کا ایک بڑا حصہ کرپشن میں چلا جاتا ہے اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہمارا ساتھ دیں ایک کمیٹی تشکیل دیں جس میں کراچی کے ممتاز شخصیات بھی شامل ہوں ماضی کی پریکٹس کو ختم کردیں اور ادویات کو کسی صورت چوری نہ ہونے دیں، مریض کو کرپشن نہیں بلکہ ادویات اور ڈاکٹر بچا سکتے ہیں، اسپتالوں میں سیاست نہیں ہونی چاہئے ، اسپتالوں کو صرف علاج اور معالجے کے مرکز رہنے چاہئیں یہ سیاست کی جگہ نہیں ہے سیاست کرنی ہے تو کہیں اور جاکر کرلیں، میئر کراچی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کا یہ بیان کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے انہیں دو سال تک آسرے میں رکھا اور وزراء نے کام نہیں کیا اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ میں کام کے بجائے صرف کرپشن کی گئی میں پوچھنا چاہتاہوں کہ ترقیاتی کاموں کے 1500 ارب روپے کہاں گئے، لاڑکانہ میں 90 ارب روپے سے کیا کام کیا گیا، سیاسی جماعتوں کا ماضی سب کے سامنے ہے ایک بار پھر میدان سج چکا ہے وزیر اعلیٰ سندھ نے دو سال اپنے ہی سربراہ کو آسرے میں رکھا سندھ کے لوگ کے تو چالیس سال سے روٹی، کپڑے اور پانی کے آسرے پر ہیں لوگوں کو صاف پانی دینا ہوگا حالات بہتر کرنے ہونگے،میئر کراچی نے محکمہ فیومیگیشن کی گاڑی سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہونے پر فیومیگیشن کے ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو معطل کرنے کے احکامات جاری کئے انہو ںنے کہا کہ اسپتالوں میں جو کرپشن کرے گا یا سیاسی مقاصد کیلئے عمارت یا چیزیں استعمال ہونگی تو اس کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کردیا جائے گا۔

#