بلاول زرداری آج بھی 400 پولیس افسران کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں، ایاز لطیف پلیجو

پیپلزپارٹی کے امیدوار پولیس موبائلوں میں چلتے ہیں ایسے میں شفاف انتخابات کیسے ممکن ہیں، قاسم آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب سندھ میں زرداری لیگ نے نگراں وزیراعلیٰ فضل الرحمن کی قیادت میں جو سیٹ اپ بنایا ہے وہ پیپلزپارٹی کے لئے کام کر رہا ہے، ناہید خان 8 ڈی آئی جیز میں صرف دو کا تبادلہ کیا گیا ہے پولیس اور انتظامیہ کے بیشتر افسران پیپلزپارٹی کے لگائے ہوئے ہیں ، نصرت سحر عباسی

ہفتہ 23 جون 2018 22:22

بلاول زرداری آج بھی 400 پولیس افسران کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں، ایاز ..
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2018ء) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سیکریٹری جنرل ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ بلاول زرداری آج بھی 400 پولیس افسران کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں، پیپلزپارٹی کے امیدوار پولیس موبائلوں میں چلتے ہیں ایسے میں شفاف انتخابات کیسے ممکن ہیں، کئی اضلاع میں انتظامی افسران پیپلزپارٹی سے گہری وابستگی رکھنے والے لگائے گئے ہیں۔

وہ قاسم آباد میں اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں پاکستان پیپلزپارٹی ورکرز کی مرکز رہنماء ناہید خان اور مسلم لیگ فنکشنل لیگ کی سابق رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی بھی موجود تھیں۔ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ انتظامی افسران کے بین الصوبائی تبادلے کئے جاتے اور سندھ میں پنجاب کے افسران لگائے جاتے، انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم، چیف جسٹس پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر اگر یہ اعلان کر دیں کہ نگراں حکومت غیرجانبداری سے کام نہیں کر سکتی تو ہم پھر اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑیں گے اور آپ سے شکایت نہیں کریں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ متنازعہ اور جانبدار افسران کو فوری ہٹایا جائے، خصوصاً خیرپور، نواب شاہ، بدین، تھرپارکر اور نوشہروفیروز میں پیپلزپارٹی کی حکومت کے لگائے ہوئے انتظامی افسران سے کسی بہتری کی توقع نہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ میں نیب سوئی ہوئی ہے اگر 15 روز میں نیب اور ایف آئی اے نے کرپٹ افسران کے خلاف کاروائیاں شروع نہ کیں تو یہ سمجھا جائے گا کہ یہ ادارے بھی غیرجانبدار نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 225 حیدرآباد سے امیدوار ناہید خان نے کہا کہ وفاق اور سندھ میں نگران حکومتیں غیرجانبدار نہیں ہیں سندھ میں زرداری لیگ نے نگراں وزیراعلیٰ فضل الرحمن کی قیادت میں جو سیٹ اپ بنایا ہے وہ پیپلزپارٹی کے لئے کام کر رہا ہے اور سابق وزراء سرکاری لگژری گاڑیوں میں اب بھی گھوم رہے ہیں، ایس ایس پی کی سطح کے افسران عوام پر پیپلزپارٹی کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے دبائو ڈال رہے ہیں، انہوں نے الزام لگایا کہ نگراں وزیراعلیٰ پی پی حکومت میں کرپشن میں ملوث رہے ہیں اور وفاق اور سندھ میں نگران سیٹ اپ دراصل مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا ہی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام گورنروں کو ہٹایا جائے اور نگراں حکومت اپنے منفی اقدامات سے باز رہے۔

سابق رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ 8 ڈی آئی جیز میں صرف دو کا تبادلہ کیا گیا ہے پولیس اور انتظامیہ کے بیشتر افسران پیپلزپارٹی کے لگائے ہوئے ہیں اور خود وزیراعلیٰ بھی متنازعہ شخص ہیں، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا پنجاب میں صفایا ہو گیا ہے اسی لئے وہاں آصف زرداری اور بلاول زرداری نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے، انہوں نے وفاقی نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کو پیشکش کی کہ وہ 32 لاکھ کا بلاول ہائوس 60 لاکھ میں خریدنے کو تیار ہیں وہ انہیں دلایا جائے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری، بلاول زرداری اور خورشید شاہ کا سرکاری پروٹوکول ختم کیا جائے۔