شیل کے فلیٹ میں 120 جدید ترین ٹینکروں کا اضافہ

ہفتہ 23 جون 2018 18:06

شیل کے فلیٹ میں 120 جدید ترین ٹینکروں کا اضافہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2018ء) شیل پاکستان لمٹیڈ نے ایندھن کی فراہمی مزید بہتر بنانے کے لیے اپنے فلیٹ میں نئے اور جدید ترین ٹینکروں کا اضافہ کر دیا ہے۔یہ اضافہ آج شیخوپورہ ، پنجاب میں واقع ماچھیکے شیل ٹرمینل پر کیا گیا ہے۔ایندھن کی فراہمی کے لیے استعمال ہونے والے خصوصی ٹینکروں میں ان نئے ٹینکروں کی شمولیت سے سڑکوں پرسفر کے دوران تحفظ کے لیے شیل پاکستان کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔

آج کی تاریخ تک شیل پاکستان نے تیل کی ترسیل کے لیے اپنے مخصوص ٹینکروں میں 120 نئے ٹینکروں کا اضافہ کیا ہے جبکہ دسمبر، 2018 تک مزید 100 ٹینکروں کا ضافہ کرنے کا ارادہ ہے۔فلیٹ میں نئے ٹینکروں کی شمولیت کی تقریب میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)، ڈائریکٹر جنرل آئل ، ممبرآئل، ریسکیو 1122 کے اعلیٰ عہدیداران اور نیشنل ہائی ویز موٹروے پولیس ( NHMP)اور میڈیا کے اراکین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حاضرین کو ڈاؤن اسٹریم ویلیو چین کا جائزہ پیش کیا گیا جس سے قوم کو متحرک کرنے کی غرض سے تیل اور گیس کی صنعت میں محفوظ آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے شیل پاکستان میںہر فرد کا کردار ظاہر ہوتا تھا۔اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، شیل پاکستان لمٹیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر، جواد چیمہ نے کہا،’’ان نئے ٹینکروں کی صورت میں سرمایہ کاری کے بعد ایندھن کی فراہمی کے لیے شیل کے فلیٹ میں خصوصی ٹینکروں کی کل تعداد بڑھ کر 630 ہو گئی ہی؛ اوراس طرح شیل پاکستان کے کمپلائنٹ فلیٹ کو انڈسٹری میں قائدانہ حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔

ملک میں قدیم ترین کثیرالقومی ادارہ ہونے کی حیثیت سے ہم پاکستانی مارکیٹ میں انٹرنیشنل پرودکٹس اور نئے معیار متعارف کرانے میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔‘‘شیل پاکستان لمٹیڈ پہلی کمپنی ہے جس نے سنہ 1998ء میں ، پاکستان میں ADR اسٹینڈرڈز متعارف کرائے اور تحفظ کے عالمی تقاضوں کو فروغ دیا جنہیں بعد ازاں آئل پروڈکٹس کی ترسیل اور ہینڈلنگ کے لیے انڈسٹری میں معیارکے طور پر اختیار کیا گیا۔

گزشتہ برس، شیل کے انجنیئروں نے چین سے تعلق رکھنے والے ایک ادارے کے ساتھ مل کرجدید ٹینکروں کی ڈیزائننگ کے لیے کام کیا۔ نئے ڈیزائن کا مقصد تیل کی ترسیل کے لیے مخصوص ٹینکروں کوقومی، بین الاقوامی اور اوگرا کے تقاضوں کو پوراکرنے کے قابل بنانا تھا۔سپلائرکا ترمیم کردہ ٹینکروں کا موجودہ ڈیزائن مسابقتی خرچہ پر میعار کے ہدایت کردہ تقاضوں کی مطابقت میں تیار کیا گیاہے جس سے پاکستان میں ڈلیوری کے وقت میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

یہ ٹینکرز اب پوری انڈسٹری میں استعمال ہو رہے ہیں جس سے ملک میں کمپلائنٹ کی تعداد میں اضافہ ہو اہے۔ملٹی گریڈ وائٹ آئل پائپ لائن کی تبدیلی 2019ء تک مکمل ہو جائے گی۔ شیل پاکستان اس پروجیکٹ میں سب سے بڑا نجی شیئر ہولڈر ہے۔اس پائپ لائن کی تکمیل کے بعد سڑک کے ذریعہ ایندھن کی سپلائی میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔ پاکستان کے جغرافیہ کے پیش نظر، سڑ ک کے ذریعہ ایندھن کی فراہمی ثانوی ذریعہ کے طور پر جاری رہے گی اور پاکستانی سڑکوں کو محفوظ بنانے کی غرض سے ایندھن کی محفوظ نقل و حمل پر سرمایہ کاری ضروری ہے۔