سندھ کے لوگوں کو اچھی صحت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے ،ْجسٹس ثاقب نثار

ہفتہ 23 جون 2018 16:43

سندھ کے لوگوں کو اچھی صحت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے ،ْجسٹس ثاقب نثار
لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو مستقبل میں اچھی صحت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔لاڑکانہ میں تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ مسائل پر خاموش نہیں رہ سکتی، از خود نوٹس کا واحد مقصد مسائل کی طرف توجہ دلانا ہوتاہے، صاف پانی اور ماحول کا تحفظ ناگزیرہے، سندھ میں لوگوں کی صحت کو خدشات ہیں، ان کی جانب سے کئے گئے اسپتالوں کے دورے لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لئے ہیں۔

اسپتالوں میں آلات، دواں، اور افرادی فوت کے معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بار اور بینچ ایک جسم کا حصہ ہوتے ہیں جنھیں الگ نہیں کیا جاسکتا، عدالتی نظام کا مقصد انصاف کی فراہمی ہے، بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

ہائی کورٹس میں ہزاروں کیسز زیر التوا ہیں، عدالت میں جتنی درخواستیں آرہی ہیں وہ انتظامی ناکامی کی وجہ سے ہیں۔

ہمیں قانونی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ہمیں آنے والی نسل کے لیے کام کرنے کا ادراک ہونے کی ضرورت ہے، آج پیدا ہونے والا قوم کا ہر بچہ ایک لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل سسٹم کا مقصد انصاف دینا ہوتا ہے، تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا، سندھ کے لوگوں کے مستقبل میں اچھی صحت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ صاف پانی کے معاملے پر جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم کے اقدامات قابل تعریف ہیں، اسپتالوں میں آلات، دواوں، ورک فورس کے معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔