جدہ:خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کے دوران بھی مملکت میں موجود خواتین ڈرائیورز منظر عام پر آ گئیں
ڈاکٹر اعلیٰ ابو الفرج ‘ سارا العُریفی‘ جیہن سعید العباسی پابندی کے دوران بھی ڈرائیونگ سے لطف اندوز ہو رہی ہیں
محمد عرفان ہفتہ 23 جون 2018 13:47
(جاری ہے)
یہاں ٹریفک ضابطے بہت سخت ہیں اور پوائنٹ بیسڈ سسٹم نافذ ہے۔
ہر ایک کو یونیورسٹی میں ان ضابطوں کی کوئی پابندی کرنی پڑتی ہے کیونکہ یہاں کی سڑکوں پر بہت سارے لوگ سائیکل چلا رہے ہوتے ہیں‘ پیدل چلتے ہیں ‘ گالف کارٹ ڈرائیور کرتے ہیں جبکہ سائیکل پر سوار سکول جاتے بچوں کی وجہ سے تو بہت زیادہ احتیاط کرنی پڑتی ہے۔ابو الفرج مزید کہتی ہیں’’ یہاں پر نافذ پوائنٹ سسٹم کے باعث دوران ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال پر تین پوائنٹ کا جرمانہ ہوتا ہے‘ سٹاپ پوائنٹ پر نہ رُکنے کی صورت میں آٹھ پوائنٹ کا جرمانہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کی ٹریفک ضابطوں کی خلاف ورزی 19 پوائنٹس تک پہنچ جاتی ہے تو پھر آپ کا ڈرائیونگ لائسنس تین ماہ کے لیے ضبط کر لیا جاتا ہے‘ یہاں تک کہ آپ کو اس ممنوعہ عرصہ کے دوران سائیکل تک چلانے کی اجازت نہیں ہوتی۔یونیورسٹی میں ڈرائیونگ لائسنس دیتے وقت ایک ٹریفک پولیس افسر اور ایک افسر سیفٹی ڈیپارٹمنٹ سے موجود ہوتا ہے۔ٹیسٹ کے دوران اگر آپ نے صحیح موڑ مُڑا ہے‘ مگر وہ محفوظ نہیں ہے‘ تب بھی آپ کو ٹریفک پولیس افسر لائسنس جاری نہیں کرے گا۔ اس یونیورسٹی میں خواتین اور مرد برابر ہیں‘ یہاں تک کہ ڈرائیونگ کے معاملے میں بھی۔میں سعودی خواتین کو یہی صلاح دوں گا کہ وہ اس موقعے کو خوش نصیبی جان کر محفوظ ڈرائیونگ کریں۔ کیونکہ آپ کی زندگی آپ کی محتاط ڈرائیونگ میں ہے۔‘‘مصر سے تعلق رکھنے والی50 سالہ CAD انجینئرجیہن سعید العباسی بھی KAUST میں ڈرائیونگ کرتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے احاطے میں ڈرائیونگ پُرسکون اور محفوظ ہے کیونکہ چاہے یہاں پر ٹریفک ہو یا نہ ہو‘ بھیڑ کے اوقات ہوں یا خالی روڈز‘ رفتار کی حد 60 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے۔ جیہن کا مزید کہنا ہے کہ ’’KAUST میں تمام لوگ اپنے حقوق سے آگاہ ہیں۔ انہیں ڈرائیونگ ضابطوں کا بھی شعور ہے۔ ہر چیز یہاں بہت منظم ہے۔یہاں جگہ جگہ سیکیورٹی کارز‘ سیکیورٹی کیمرے‘ کراس واک اور سٹاپ سائن نصب ہیں۔ خواتین کی ڈرائیونگ پر سے پابندی ہٹانا بہت اچھا فیصلہ ہے۔ خواتین کو حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ خود کو خود مختار اور مضبوط بنا سکیں۔خواتین ڈرائیورز کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ میں خواتین سے یہی کہوں گا کہ وہ ڈرائیونگ کے دوران سڑکوں پر کسی قسم کی بھیڑ یا مصیبت سے حواس باختہ نہ ہوں اور پُراعتماد رہیں۔‘‘ دہران میں واقع Aramco کے شعبہ تعلقات عامہ میں تعینات 28 سالہ سعودی سارا العُریفی بھی ان خوش نصیب خواتین میں شامل ہیں جو پابندی ہٹنے سے پہلے ہی سعودی مملکت میں گاڑی ڈرائیور کر رہی ہے۔ وہ Aramcoکے ڈرائیونگ کے لیے محفوظ ترین ماحول کو بہت سراہتی ہے۔ ’’یہاں ڈرائیونگ بہت پُرسکون اور آرام دہ ہے۔ کسی قسم کا ٹریفک کا شور نہیں‘ دھیمی رفتار میں گاڑیاں چلتی ہیں‘ ڈرائیورز بھی تہذیب کے دائرے میں رہ کر ڈرائیو کرتے ہیں۔ کسی قسم کی ٹریفک ضابطے کی خلاف ورزی کا اثر ملازم کی سالانہ ترقی اور کیریئر پر اثر انداز ہوتا ہے۔ سعودی خواتین کو پہلے دن سے بہت محتاط انداز سے ڈرائیونگ کرنا ہو گی۔ کیونکہ یہاں بہت سے ایسے سرپھرے ڈرائیورز ہیں جو ٹریفک ضابطوں کو خاطر میں نہیں لاتے اور وہ خواتین کی ڈرائیونگ کو ذہنی طور پر قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔‘‘مزید اہم خبریں
-
پاکستان سے سمگلنگ کے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں،وزیراعظم شہباز شریف
-
آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کی بہتری پر مثبت ردعمل دیدیا
-
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات ،باہمی تعاون اورمختلف امور پر تبادلہ خیال
-
یوسف رضا گیلانی کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں گاڑی پر ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت
-
متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زرمیں جاری مالی سال کے پہلے9ماہ میں سالانہ بنیادوں پراضافہ
-
صدرمملکت آصف علی زرداری کی لانڈھی کراچی میں خود کٴْش دھماکے اور فائرنگ کی مذمت
-
وزیرخزانہ کی برطانوی وزیرمملکت سے ملاقات ، تعلیم اور صحت کے حوالے سے گفتگو
-
پاکستان کی معیشت 2047 تک تین ٹریلین ڈالرتک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
-
سپیکرنے سنی اتحاد کونسل کے معطل اراکین کی رکنیت بحال کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے،شیر افضل مروت
-
مصدق ملک سے یو ای اے کے سفیر کی ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
ْترکیہ کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل متین گورک کی وزیر دفاع سے ملاقات،دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
صدارتی خطاب پر بحث کیلئے تحریک رواں سیشن کے ایجنڈے پر لائی جائیگی ، اعظم نذیر تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.