انتخابات کی آمد آمد۔۔۔اور کلثوم نواز کی بگڑتی طبیعت!

ن لیگی کارکنوں کو بری خبر سنا دی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 جون 2018 11:35

انتخابات کی آمد آمد۔۔۔اور کلثوم نواز کی بگڑتی طبیعت!
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جون 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی عبد المالک نے کہا کہ اگر نواز شریف کے خلاف فیصلہ آجائے اور اسی وقت خدانخواستہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت خراب ہو جائے تو کیا مسلم لیگ ن کے انتخابی نتائج پر اس کا اثر پڑے گا؟ مسلم لیگ ن کس حد تک ہمدردی سمیٹ سکے گی ؟ جس پر سینئیر صحافی عامر متین نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت بگڑنے سے مسلم لیگ ن اور شریف خاندان کو ہمدری تو ملے گی۔

یہ ہمارا کلچر ضرور ہے لیکن جہاں تک مسلم لیگ ن کے الیکشن ماڈل کا سوال ہے تو وہ ہمیشہ انتخابی اُمیدواروں پر ہی منحصر رہا ہے۔شہر کے باہر کی بات کریں تو وہاں مسلم لیگ ن میں جو انتخابی اُمیدوار موجود تھے وہ انتخابی لوگ جا چکے ہیں، جن کے ذریعے مسلم لیگ ن نے اپنی طاقت کو ظاہر کرنا تھا وہ لوگ اب پارٹی میں رہے ہی نہیں ہیں ، وہاں ووٹ ہمدردی کا نہیں بلکہ پاور کا ہے۔

(جاری ہے)

اور جہاں تک شہر کے اندر کی بات ہے تو یہاں ہر کوئی لڑائی کر رہا ہے، اُمیدوار اُمیدوار سے لڑ رہا ہے، بھائی بھائی سے لڑ رہا ہے، ان کے اپنے اُمیدواروں کی لڑائی چل رہی ہے، حمزہ اور مریم نواز کی لڑائی چل رہی ہے۔ ان کی آپس میں لڑائیاں اتنی زیادہ ہیں کہ اس کے بعد جو ملا جُلا کر ہمدردی آنی ہے اس کے مقابلے میں لڑائیاں زیادہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمدردی کی بنیاد پر مسلم لیگ ن کو ووٹ ملنے کا زیادہ امکان نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے اندرونی اختلافات کی بنا پر پارٹی سے بغاوت شروع کر دی ہے۔ چودھری نثار علی خان نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا جس کے بعد لاہور سے مسلم لیگ ن کے دیرینہ کارکن اور سابق صوبائی وزیر زعیم قادری نے بھی پارٹی سے بغاوت کرتے ہوئے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ۔ پارٹی رہنماؤں کی بغاوت اور پارٹی چھوڑنے پر مسلم لیگ ن کی قیادت شدید پریشانی کا شکار ہے۔
انتخابات کی آمد آمد۔۔۔اور کلثوم نواز کی بگڑتی طبیعت!