بس ہوسٹس کی زندگی جنسی ہراسگی کی زد میں رہتی ہے، مہوش کے قتل کے بعد ملک بھر میں بحث چھڑ گئی

مسافر پیسے دے کر سمجھتے ہیں کہ ہمیں خرید لیا،پانی مانگنے کے بہانے ہاتھ لگانے کی کوشش کرتے ہیں،بس ہوسٹس اپنی مشکلات بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئی

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 22 جون 2018 22:54

بس ہوسٹس کی زندگی جنسی ہراسگی کی زد میں رہتی ہے، مہوش کے قتل کے بعد ملک ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-22 جون 2018ء) :بس ہوسٹس کی زندگی جنسی ہراسگی کی زد میں رہتی ہے، مہوش کے قتل کے بعد ملک بھر میں بحث چھڑ گئی۔ مسافر پیسے دے کر سمجھتے ہیں کہ ہمیں خرید لیا،پانی مانگنے کے بہانے ہاتھ لگانے کی کوشش کرتے ہیں،بس ہوسٹس اپنی مشکلات بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق ہمارے معاشرے میں خواتین کے لیے کام کرنا ایک بہت بڑا چیلنج سمجھا جاتا ہے۔

باہر نکلنے والی خواتین کو قدم قدم پر جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔یوں تو کوئی بھی کام کرنے والی خاتون اس شے سے محفوظ نہیں ہے لیکن ایسی خواتین جو عوامی جگہوں پر کام کرتی ہیں انکو جنسی ہراسگی اور دیگر مسائل کا کچھ زیادہ ہی سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی خواتین ہی میں ان خواتین کا شمار بھی ہوتا ہے جو بسوں میں بس ہوسٹس کے طور پر کام کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ غریب اور نادار گھروں کی وہ خواتین ہوتی ہیں جو مجبوری کے تحت اپنے خاندان کی کفالت کے لیے اس پیشے کو چنتی ہیں مگر اس نوکری میں انکو دیگر مسائل کے علاوہ جنسی ہراسگی کا بارہا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر یہ خواتین اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لیے خاموشی اختیار کئیے رہتی ہیں۔فیصل آباد میں بس ہوسٹس مہوش کے سرعام قتل نے بس ہوسٹس کی مشکلات بھی سوشل میڈیا پر بڑا موضوع بن گئیں۔

اس حوالے سے کوئی انکے تحفظ کے حوالے سے پختہ اقدامات کرنے کی بات کر رہا ہے تو دوسری جانب کچھ لوگ مسافروں کو انکے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کرتے نظر آتے ہیں۔ایسی ہی بس ہوسٹس نے اپنی مشکلات بتاتے ہوئے کہا کہ مسافر پیسے دے کر سمجھتے ہیں کہ ہمیں خرید لیا،پانی مانگنے کے بہانے ہاتھ لگانے کی کوشش کرتے ہیں،بس ہوسٹس اپنی مشکلات بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئی۔اسکا یہ بھی کہنا تھا کہ سب لوگ ایسے نہیں ہوتے بہت سے لوگ ہمیں بہت عزت دیتے ہیں لیکن کچھ لوگ ہمارے ساتھ بدسلوکی کی کوشش کرتے ہیں جو یقینا قابل قبول نہیں ہے۔