حکام بھی بجلی چوروں سے تنگ آ گئے

بجلی چوروں کے خلاف مذہبی رہنماوں سے فتویٰ لینے پر غور شروع کردیا گیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 22 جون 2018 20:51

حکام بھی بجلی چوروں سے تنگ آ گئے
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-22 جون 2018ء) :حکام بھی بجلی چوروں سے تنگ آ گئے ۔ بجلی چوروں کے خلاف مذہبی رہنماوں سے فتویٰ لینے پر غور شروع کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کو ماضی میں توانائی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے باعث مقامی صنعت اور گھریلو صارفین کو سخت پریشانی کا سامن کرنا پڑا تا ہم سابقہ حکومت نے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس پر کام کیا اور پھر ایک وقت میں یہ بھی کہا گیا کہ ملک بھر سے لوڈ شیڈڈنگ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور اب صرف ان سرکلز میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو گی جہاں بجلی کی چوری ہو گی ۔

اس کے علاوہ بھی لائن لاسز اور بجلی چوری کو پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کی اہم وجہ قرار دیا جارہا ہے۔ موجودہ صورتحال میں بجلی کی طلب اور رسد میں پائے جانے والے فرق پر بہت زیادہ قابو پالیا گیا ہے تاہم اب بھی بجلی چوروں کی وجہ سے حکام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

حکام بھی بجلی چوروں سے تنگ آ گئے ۔ بجلی چوروں کے خلاف مذہبی رہنماوں سے فتویٰ لینے پر غور شروع کردیا گیا۔

پارلیمان سب کمیٹی نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ بجلی چوری روکنے کیلئے مذہبی رہنمائوں سے فتویٰ حاصل کیا جائے۔ سینئر نعمان وزیر خٹک نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی چوری روکنے کیلئے ہمیں فتویٰ لینے اور شہریوں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ روزمرہ استعمال اور کھانا وغیرہ بنانے کیلئے بجلی چوری کرنا حرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بتانے کی ضرورت ہے کہ بجلی چوری سے دنیا اور آؒخرت دونوں ہی میں ان کا نقصان ہے۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے نمائندوں نے سب کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اوسطاً 17.8فیصد بجلی چوری ہوتی ہے۔