(ن)لیگ کو اپنے سب سے بڑے گڑھ لاہور میں انتخابات سے قبل دھاندلی نظر آنے لگی

انتخابی مہم چلانے کی بجائے انتخابی عملے پر ہی اعتراضات اٹھانا شروع کر دیئے، سردار ایاز صادق نے اپنے حلقے کے ریٹرننگ آفیسر کو جانبدار قرار دیدیا، تبدیلی کا مطالبہ ایاز صادق کو ابھی صرف ایک عید ملن پارٹی نظر آئی ہے اور وہ بوکھلا گئے ہیں اب انھیں ریلوے کے فنڈز نہیں ملیں گے، علیم خان

جمعہ 22 جون 2018 19:24

(ن)لیگ کو اپنے سب سے بڑے گڑھ لاہور میں انتخابات سے قبل دھاندلی نظر آنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2018ء) مسلم لیگ ن کو اپنے سب سے بڑے گڑھ لاہور میں عام انتخابات کے انعقاد سے قبل ہی دھاندلی نظر آنے لگ گئی اور انہوں نے انتخابی مہم چلانے کی بجائے انتخابی عملے پر ہی اعتراضات اٹھانا شروع کر دیئے ہیں ن لیگ کے سینئر رہنمائ اور سپیکر سردار ایاز صادق نے اپنے حلقے کے ریٹرننگ آفیسر کو جانبدار قرار دیتے ہوئے ان کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ ریٹرننگ آفیسر ان کے سیاسی حریف علیم خان کی کھلم کھلا حمایت کر رہے ہیں اور وہ ان کی موجودگی میں انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرینگے جبکہ علیم خان کا کہنا ہے کہ ایاز صادق کو ابھی صرف ایک عید ملن پارٹی نظر آئی ہے اور وہ بوکھلا گئے ہیں اب انھیں ریلوے کے فنڈز نہیں ملیں گے۔

ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی قبل از انتخابات دھاندلی کے الزامات لگا دئیے ہیں سپیکر کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر جسٹس ر سردار رضا کو ایک خط لکھا گیا ہے جس کی کاپی آن لائن نے بھی حاصل کر لی ہے چار صفحات کے اس خط میں انہوں نے لاہور کے حلقہ این اے 129 کے ریٹرننگ افیسر غلام مرتضیٰ اپل کے خلاف شکایات کے انبار لگا دئیے اور کہا کہ ریٹرننگ افیسر مکمل طور پر جانبدار اور میرے سیاسی مخالف علیم خان کو سپورٹ کر رہے ہیںمجھے ذاتی طور پر کاغزات کی جانچ پڑتال کے لیے بلایا گیا جبکہ علیم خان کو استثنیٰ دے دیا گیا۔

(جاری ہے)

ہمارے احتجاج پر انھیں انیس جون کو بلایا گیا اور علیم۔خان کے پیش ہونے پر ریٹرننگ افیسر نے کہا کہ اپ کیو ںآئے اپ جائیں اپنی مہم چلائیں۔اپ کے کاغزات منظور ہو چکے ہین جبکہ مجھ سے انتہائی توہین امیز سوالات کیے گئے جن کا کاغزات کی جانچ پڑتال سے تعلق نہ تھا۔میرے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات اور ترقیاتی کام بارے غیر ضروری سوالات کیے گئے ایک موقع پر ریٹرننگ افیسر نے مجھے کہا کہ اھر پڑھے لکھے لوگوں کا یہ حال ہے تو کیا ہوگا جبکہ میرے ذاتی طور پر پیش نہ ہونے پر میرے وکیل کے ذریعے پیغام دیا گیا کہ اگر پیش نہیں ہونا تو پھر حلقہ این اے 133 سے الیکشن لڑیں جبکہ علیم خان کے کاغذات ہمارے اعتراضات کا جواب دینے سے پہلے ہی قبول کرنے کا اعلان کر دیا اور علیم خان نے ہمارے اعتراضات کے جو جواب دیئے اس کی کاپی بھی ہمیں نہ دی گئی اس لئے انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ریٹرننگ افیسر غلام مرتضیٰ اپل کو تبدیل کیا جائے۔

اگر یہ ریٹرننگ افیسر برقرار رہے تو یہ قبل از انتخابات دھاندلی ہوگیاس صورت حال میں ہم بطور احتجاج الیکشن میں حصہ لیں گے تاہم واضح کیا کہ اس ریٹرننگ افیسر کی طرف سے اعلان کردہ انتخابی نتائج کو تسلیم۔نہیں کیا جائے گا۔سپیکر کے خط پر اپنے رد عمل میں علیم خان نے اپنے ایک اڈیو پیغام میں کہا کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ابھی تو انہوں نے صرف ایک عید ملن پارٹی دی ہے تو ایاز صادق کا یہ حال ہوگیا ہے وہ یاد رکھیں کہ یہ سال 2015 ہے ناں ہی نواز شریف وزیرا عظم ہے اور نہ ہی انھیں اب اس حلقے کے لئے ترقیاتی فنڈز ریلوے کی جانب سے ملیں گے اس لیے وہ قبل از انتخاب دھاندلی کے الزامات لگانے سے قبل انتخابی میدان میں مقابلے کی تیاری کریں