عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی مودیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو مستحکم سے منفی میں تبدیل کر دیا ہے ،ْشیخ عامر وحید

معیشت کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جاہیں ،ْ شیخ عامر وحیدکا نگراں حکومت سے مطالبہ

جمعہ 22 جون 2018 17:59

عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی مودیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو مستحکم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی مودیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو مستحکم سے منفی میں تبدیل کر دیا ہے جو اس بات کا عکاس ہے کہ ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور پاکستان کی معیشت کمزور ہوتی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال تاجر بردری سمیت پالیسی سازوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونی چاہیے کیونکہ پاکستان کا مستقبل ایک مضبوط معیشت سے وابستہ ہے لہذا انہوںنے نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ معیشت کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے بغیر کوئی وقت ضائع کئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے۔شیخ عامر وحید نے کہا کہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ مستحکم سے منفی میں تبدیل ہونے کی اہم وجہ یہ ہے کہ موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر تقریبا 34ارب ڈالر ہو گیا ہے جبکہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ کر 43فیصد ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا غیر ملکی قرضہ بھی بڑھ کر مجموعی قومی پیداوار کا 70فیصد ہو گیا ہے جبکہ موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں بھی 1.3فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ معیشت کی حالت اگر اسی طرح بگڑتی رہی تو پاکستان کو مجبورا دوبارہ آئی ایم ایف کی طرف رجوع کرنا پڑے گاجو ملک کے وسیع تر مفاد میں بہتر نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کل بیرونی قرضہ اب تقریبا 92ارب ڈالر سے زائد ہو گیا ہے لیکن اتنا زیادہ قرضہ لینے کے باوجود معیشت کو پائیدار ترقی کے راستے پر نہیں ڈالا جا سکا جس سے ثابت ہے کہ قرضوں نے معیشت کی بہتری میں کوئی مثبت کردار ادا نہیں کیا۔ انہوںنے کہا کہ مزید قرضہ لینے سے ملک و قوم کیلئے اضافی مشکلات پیدا ہوں گی لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بیرونی قرضوں پر انحصار کرنے کی بجائے ملکی وسائل پر زیادہ توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ برآمدات کو بہتر کرنے کیلئے تاجر برادری کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے تا کہ ریونیو اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر کر کے معیشت کو موجودہ خسارے سے نکالا جا سکے اور ملک بہتری کی طرف گامزن ہو ۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید ملک اور نائب صدر نثار مرزا نے کہا کہ برآمد کنندگان کے اربوں روپے ریفنڈ کی صورت میں حکومت کے پاس زیر التوا ہیں لہذا انہوںنے کہا کہ حکومت تمام زیر التوا ریفنڈز کو کلئیر کرنے کی کوشش کرے تا کہ ایکسپورٹرز کے مالی وسائل بہتر ہوں اور وہ برآمدات کو بہتر طور پر فروغ دینے میں فعال کردار ادا کر سکیں۔