شہباز شریف کا آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے ضروری اقدامات کو اپنی جماعت کے انتخابی منشور کا حصہ بنانے کا فیصلہ
جمعہ 22 جون 2018 17:21
(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر زرعی ملک ہے جبکہ اس کی 60 فیصد سے زائد آباد ی کا براہ راست انحصار زراعت پر ہے اور زراعت کیلئے پانی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کسی بھی ملک کو اپنی آبی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کم از کم 120 دن کے پانی کا ذخیرہ رکھنا ضروری ہے جبکہ پاکستان میں ہم صرف 30 دن کی ضروریات کیلئے پانی کا ذخیرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مسلمہ حقیقت کے باوجود گزشتہ حکومتوں نے نئے آبی ذخائر کی تعمیر پر توجہ نہیں دی جبکہ بعض سیاستدانوں نے بھی اس اہم ترین قومی مسئلہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ہم ابھی تک اپنے آبی وسائل سے پوری طرح استفادہ نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)نے اس صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے اس مسئلہ کو اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنانے کا بروقت فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی اس مسئلہ پر فوری توجہ دیتے ہوئے نئے آبی ذخائر کی تعمیر بارے واضح اور دو ٹوک پالیسی اپنانا ہوگی۔ تاکہ لوگوں کو معلوم ہو سکے کہ وہ آنے والے سالوں میں پاکستان کو درپیش آبی مسائل کو کس طرح حل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم مسئلہ کو سیاسی منشور کا حصہ بنانے سے ووٹروں کو آبی ذخائر کی حمایت یا مخالفت کرنے والوں کا بھی معلوم ہو سکے گا اور وہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں بھی یقینا اس حوالے سے اپنے لئے اس جماعت کا انتخاب کر سکیں گے جو پاکستان کے آبی مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے نہ صرف سنجیدہ ہے بلکہ اس سلسلہ میں عملی اقدامات اٹھانے کا بھی عزم رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے آبی ذخائر کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ہمیں دستیاب آبی وسائل کے بہتر استعمال پر بھی توجہ دینا ہو گی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.