اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے مستعفی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

اشتر اوصاف نے ایک رپورٹ میں اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم نے سرکاری کیسز لڑنے کے لیے سرکاری خزانے سے لاکھوں روپے فیس وصول کی اور اب اشتر اوصاف مستعفی ہو کر مہذب بن گئے ہیں،معروف صحافی رؤف کلاسرا کا تبصرہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 22 جون 2018 17:06

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے مستعفی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جون 2018ء) : معروف صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے خلاف پہلے بھی ایک اسکینڈل سامنے آیا تھا۔جس کا چیف جسٹس ثاقب نثار نے سو موٹو لیا تھا۔اور انہوں نے اس متعلق وزارت قانون سے ایک رپورٹ بھی طلب کی ہے۔اور اس رپورٹ کے مطابق سیکرٹری لاء کرامت حسین نے جو انکشافات کیے ہیں وہ قابل افسوس ہیں۔

کیونکہ اشتر اوصاف کا اتنا بڑا نام ہے۔لیکن انہوں نے کسی سے پیسے لیے اور اس بات کا اعتراف اشتراوصاف نے کشھ ایسے کیا کہ پیسے میں نہیں بلکہ میری ٹیم نے لیے۔اور جب اشتراوصاف کو کہا گیا کہ آپ کا فلاں لاء افسر پیسے مانگ رہا ہے۔اس لیے ہم کسی اور کو ہائر کرنا چاہتے ہیں۔جس کے بعد اشتر اوصاف نے کہا کہ نہیں میرے بتائے ہوئے بندے یعنی کہ میرےڈپڑی کو کو ہی تعینات کرنا ہے اور اسے کروڑوں روپے بھی دینے ہیں۔

(جاری ہے)

رؤف کلاسرا کا مزید کہنا تھا کہ یہ آٹھ آٹھ لاکھ روہے تنخواہ بھی لے رہے ہیں اور اور وکیلوں میں اپنی شان بھی بنائی ہوئی ہے کہ میں اٹارنی جنرل ہوں۔اور ساتھ میں اپنا مال پانی بھی بنا رہے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل محمد وقار رانا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے 8 سرکاری کیسز کے دفاع کے لیے سرکاری خزانے سے 77لاکھ روپے فیس لی۔لیکن لاکھوں کی کرپشن کرنے کے بعد اب اشتر اوصاف نے استعفی دے دیا اور مہذب بن گئے۔

واضح رہے کہ اشتر اوصاف کو 29 مارچ 2016 میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کا عہدہ سونپا گیا تھا۔تاہم اب اشترا اوصاف مستعفی ہو گئے ہیں ۔اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ میں عام انتخابات کے تناظر میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ اشتراوصاف نے کہاکہ میں نے موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر استعفے کا فیصلہ کیا۔ اس سے قبل کہ کوئی سیاسی جماعت انتخابات پر اثرانداز ہونے کا اعتراض اُٹھاتی، کسی سیاسی جماعت کے اعتراض سے قبل ہی میں نے یہ اقدام اُٹھایا۔

جمہوریت کی مضبوطی اور منتقلی آئین کا اہم جزو ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ میری موجودگی کی وجہ سے انتخابات میں شفافیت پر سوال اُٹھایا جائے۔ شفاف انتخابات میں رکاوٹ کا تاثر دور کرنے اورانتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مستعفی ہوا ہوں۔