بغداد میں عراقی پولیس کی حزب اللہ ملیشیا سے جھڑپ،ایک کارکن گرفتار،تین زخمی

پولیس نے حزب اللہ ملیشیا کے بغداد میں ہیڈ کوارٹرز کا فوری طور پر محاصرہ کر لیا ،مرکزی شاہراہ بند

جمعہ 22 جون 2018 11:40

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2018ء) عراقی پولیس نے دارالحکومت بغداد میں ایران نواز ملیشیا حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرز کا محاصرہ کر لیا اور مسلح جھڑپ کے بعد اس کے ایک کارکن کو گرفتار کر لیا ہے۔جھڑپ میں تین افراد زخمی ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کی وزارت داخلہ کے ایک عہدہ دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بغداد میں پولیس نے ایران نواز ملیشیا حزب اللہ بریگیڈ کے قافلے میں شامل ایک کار کو روکا تو قافلے میں شامل افراد اور پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا۔

اس کے بہ قول پانچ گاڑیوں پر سوار افراد نے فائرنگ شروع کردی تھی اور پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی جس سے دو پولیس اہلکار اور حزب اللہ کا ایک رکن زخمی ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے بعد پولیس نے حزب اللہ ملیشیا کے بغداد میں ہیڈ کوارٹرز کا فوری طور پر محاصرہ کر لیا تھا اور شہر کی ایک مرکزی شاہراہ کو بھی بند کر دیا تھا۔پولیس نے فائرنگ کے واقعے کے ذمے دار شخص کی گرفتاری کے بعد محاصرہ ختم کردیا تھا۔

بغداد میں گذشتہ کئی مہینوں کے بعد کسی مسلح ملیشیا اور عراقی فورسز کے درمیان جھڑپ کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ایران نواز لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ پڑوسی ملک شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں لڑرہی ہے ۔گذشتہ اتوار کو اسرائیل کی سرحد کے نزدیک علاقے میں اس ملیشیا کے جنگجوؤں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا جن کے نتیجے میں باون افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس علاقے میں شامی فورسز کی داعش کے بچے کھچے جنگجوؤں سے جھڑپیں ہورہی ہیں۔