مہمند ڈسٹرکٹ، ڈپٹی کمشنر آفس میں انتظامی اُمور ٹھپ ہو کر رہ گئے

عوام کوڈومیسائل، شناختی کارڈز و دیگر ضروری اسناد کی دستخطی میں مشکلات کا سامنا، مشران نے دفاتر کو آنا چھوڑ دیا ہے، فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے پانی کے ٹینکرز بھی رک گئے

جمعرات 21 جون 2018 21:30

مہمند ڈسٹرکٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2018ء) ڈپٹی کمشنر آفس میں انتظامی اُمور ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ عوام کوڈومیسائل، شناختی کارڈز و دیگر ضروری اسناد کی دستخطی میں مشکلات کا سامنا۔ مشران نے دفاتر کو آنا چھوڑ دیا ہے۔ فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے پانی کے ٹینکرز بھی رک گئے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع مہمندصوبے میں ضم ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر آفس میں مشران نے آنا چھوڑ دیا ہے۔

جس کی وجہ سے تمام لوگوں کو ڈومیسائلز، شناختی کارڈز اور دیگر ضروری اسناد کی دستخطی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ اب تک ڈپٹی کمشنر نے مشران کے دستخطوں کے متبادل میں کوئی دوسرا نظام وضع نہیں کیا ہے۔ شناختی کارڈ فارم میں گریڈ سولہ و سترہ کے دستخطی کا پہلے سے مشکلات کا سامنا ہے۔ اب مزید مشکل پیدا ہوا ہے۔ کیونکہ مشران انضمام کے بعد دفتروں سے غائب ہیں۔

اور دفاتر ویران نظر آرہے ہیں۔ عوامی مشکلات کے حل کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ فنڈز کے خاتمے سے پینے کے پانی کے ٹینکرز بھی کھڑے ہوگئے ہیں اور زیادہ تر سرکاری ملازمین کی گاڑیاں کھڑے ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف غلنئی بازار بھی سنسان ہوگیا ہے کیونکہ عوام کا دفاتر کو آنا کم ہوگیا ہے۔ جسکی وجہ سے کاروباری طبقہ پریشان ہیں۔

متعلقہ عنوان :