انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے ، حریت قائدین کی اقوا م متحدہ سے درخواست

جمعرات 21 جون 2018 21:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2018ء) حریت قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل جس کا اجلاس فی الوقت جنیوا میں جاری ہے کو جموں و کشمیر کے عوام کی جانب سے کشمیر میں ہو رہی انسانی حقوق کی بے تحاشا پامالیوں کی تحقیقات کے لئے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی درخواست کی ہے درخواست میں کشمیر میں ہندوستانی فوج اور فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر ہو رہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تصویر کشی کی گئی ہے اور ایسی متعدد پامالیوں کا تذکرہ شامل ہے جو اس طرح کے کمیشن کے قیام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی جانب سے کشمیر میں ہو رہی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں جاری کردہ حالیہ رپورٹ جس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا تفصیل سے ذکر ہے اور جس میں ان پامالیوں کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کی طرف سے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے کی جانب توجہ مبذول کرتے ہوئے درخواست میں اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے صدر سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس رپورت کی روشنی میں اپنے اثرورسوخ کا استعمال کر کے مذکورہ تحقیقاتی کمیشن کے قیام کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

درخواست میں انسانی حقوق کونسل کی توجہ تنازعہ کشمیر کے حل میں تاخیر کی طرف دلاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا عدم حل ہی دراصل کشمیر میں ہو رہی انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیری عوام کے بے تحاشاہ تکالیف کی اصل وجہ ہے اور کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت کے ذریعے اپنا مستقبل طے کرنے کا موقع فراہم کیا جائے ۔ ۔