عام انتخابات: وزارت دفاع نے ساڑھے تین لاکھ فوجی اہلکار دینے کی حامی بھرلی

وزارت دفاع نے تینوں مسلح افواج کے ریٹائرڈ فوجیوں کو الیکشن ڈیوٹیوں کے لیے طلب کرلیا ،وزارت دفاع نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دے دیا، ذرائع

جمعرات 21 جون 2018 21:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2018ء) وزارت دفاع نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر عام انتخابات کے لیے پاک فوج کے ساڑھے 3 لاکھ اہلکار دینے کی حامی بھرلی۔ملک میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں اور الیکشن میں سیکیورٹی کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے وزارت دفاع کو خط لکھ کر پاک فوج کے ساڑھے تین لاکھ اہلکاروں کی خدمات طلب کی تھیں۔

ذرائع کیمطابق وزارت دفاع نے الیکشن کمیشن کی درخواست کا غیر رسمی جواب دے دیا ہے جس میں عام انتخابات کے لیے ساڑھے تین لاکھ فوجی اہلکار دینے کی حامی بھرلی ہے اور اس کے لیے 2 برسوں کے دوران ریٹائرڈ ہونے والے اہلکاروں کو بھی بلایا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہیکہ وزارت دفاع نے تینوں مسلح افواج کے ریٹائرڈ فوجیوں کو الیکشن ڈیوٹیوں کے لیے طلب کرلیا ہے اور ریٹائرڈ جوانوں کیپاس بھی مکمل اختیارات ہوں گے۔

(جاری ہے)

واضح رہیکہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں پاک فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں کی جائے گی اور پاک فوج کے اہلکار 27 جون کو پرنٹنگ پریس کی سیکیورٹی سنبھال لیں گے۔عام انتخابات میں پولنگ سے 4 روز قبل فوج کو بلایا گیا ہے، پاک فوج کے اہلکار پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر تعینات ہوں گے جب کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔