پاناما لیکس سامنے لانے والی فرم موسیک فونسیکا 75 فیصد کلائنٹس سے لاعلم تھی،جرمن اخبار

فونسیکا نے جاری کردہ دستاویزات کے بعد آف شور کمپنیوں کے اصل مالکان کی شناخت کے لیے ان کے موکلوں سے رابطے شروع کیے،سوڈیچ زیتونگ

جمعرات 21 جون 2018 21:30

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2018ء) 3 اپریل 2016 کو دنیا بھر میں پاناما لیکس کے نام سے تہلکہ مچانے والی لاء فرم موسیک فونسیکا سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ اپنے 75 فیصد کلائنٹ سے لاعلم تھی اور کلائنٹ کی شناخت کے لیے اس کی تمام کوششیں ناکام رہیں۔پاناما کی قانونی فرم موسیک فونسیکا نے 12 لاکھ نئی دستاویزات جاری کی ہیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی پاناما میں آف شور کمپنیوں کے 75 فیصد اصل مالکان سے متعلق لاعلم تھی جب کہ برٹش ورجن آئرلینڈ کی 72 فیصد آف شور کمپنیوں کے اصل مالکان سے متعلق بھی موسیک فونسیکا کو کوئی علم نہیں تھا۔

جرمن اخبار سوڈیچ زیتونگ نے پاناما لیکس کمپنی کی جاری کردہ دستاویزات حاصل کرنے کے بعد امریکی تنظیم انٹرنیشنل کنزورشیم آف انویسٹی گیشن جرنلسٹ ( آئی سی آئی جی) کے ساتھ اس کا تبادلہ کیا۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق موزیک فونسیکا نے 3 مارچ 2016 کو جاری کردہ دستاویزات کے بعد آف شور کمپنیوں کے اصل مالکان کی شناخت کے لیے ان کے موکلوں سے رابطے شروع کیے۔

کمپنی نے اس دوران لیک ہونے والی اپنے موکلوں کی ایک کروڑ سے زائد فائلیں دیکھیں۔عالمی سطح پر جانچ پڑتال کے بعد موزیک فانسیکا نے حکمت عملی میں 2 بڑی تبدیلیاں کیں اور اپنے موکلوں سے تعلق کو چھپانے کے لیے اپنا کاروباری نام بدل کر ساموا میں سینٹرل کارپوریٹ سروسز کا نام اختیار کیا۔موزیک نے پاناما میں اپنے موکلوں کو آربس لیگل سروسز کمپنی میں منتقل کیا اور فونسیکا نے آف شور کمپنی مالکان سے پاسپورٹ کاپی، گیس بل اور ریفرنس لیٹر بھی اچانک مانگنا شروع کر دیے۔

یاد رہے کہ 3 اپریل 2016 کو پاناما پیپرز سامنے آتے ہی موزیک فونسیکا پر پریشان موکلوں کی ای میلز کا تانتا بندھ گیا تھا اور پریشان موکل جاننا چاہتے تھے بینیفیشل اونرشپ سے متعلق حساس معلومات افشا تو نہیں ہوگئیں۔سوئس منیجر نے موزیک فونسیکا کو ای میل میں کہا کہ 11 لاکھ 60 ہزار دیگر دستاویز کی طرح یہ دستاویز بھی شاید سامنے آجائے لیکن انہیں کوئی پرواہ نہیں، ای میلز بھیج کر تم قائل کرنے کی کوشش کررہے ہو کہ صورتحال پر قابو پالو گے۔

لکسمبرگ سے موزیک فونسیکا کو موصول ہونے والی ای میل میں کہا گیا کہ پاناما پیپرز کی وجہ سے میرے موکل کو کینیڈا میں مشکلا کا سامنا ہے اس لیے پتہ فوراً تبدیل کیا جائے جب کہ فرانسیسی مشیر نے موزیک فونسیکا کو ای میل میں لکھا کہ میرا نام اپنی تمام فائلوں سے ڈیلیٹ کر دو۔ دو سال قبل پاناما دستاویز نے 500 سے زائد بھارتیوں کے اثاثے ظاہر کیے تھے اور ایک مرتبہ پھر پاناما دستاویز میں کئی بھارتی موکلوں کے خفیہ مالیاتی معاملات سامنے آئے ہیں اور دستاویزمنظرعام پرآنیکیبعدکئی بھارتی سرمایہ کاروں نے موزیک فانسیکاکوکمپنی بندکرنیکی درخواست کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 12 لاکھ نئی دستاویز میں سے کم سے کم 12 ہزار پیپرز بھارتیوں سے متعلق ہیں جس میں پی وی آر سینما گھروں کے مالک اجے بجلی، ہائیک میسینجر کے سی ای او بھارتی متتل اور بیٹے سنیل کے علاوہ دیگر نام شامل ہیں۔جن افراد کو فانسیکا نے نوٹس بھیجے ان میں امیتابھ بچن، جہانگیر سراب جی، شوکھیمکا، کے پی سنگھ، جیولر نوین مہرا اور حاجرہ اقبال میمن شامل ہیں۔فانسیکا نے امیتابھ کو بطور ڈائریکٹر لیڈی شپنگ اور ٹریڑر شپنگ 90 روز کا نوٹس بھیجا جس میں انہیں کہا گیا کہ آپ کی سی بلک شپنگ نے تقاضے پورے نہیں کیے جب کہ نئی دستاویزات سامنے ا?نے کے بعد امیتابھ بچن نے بھارتی میڈیا کے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔