ذوالفقار آباد آئل ٹینکرز پارکنگ ٹرمینل منتقلی کو یقینی بنایا جائے گا۔ میئر کراچی وسیم اختر

جمعرات 21 جون 2018 20:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ذوالفقار آباد آئل ٹینکرز پارکنگ ٹرمینل میں آئل ٹینکرز کی منتقلی پر عمل درآمد نہ ہوا تو بلدیہ عظمیٰ کراچی اس حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل بنائے گی تاکہ متعلقہ اداروں اور افراد پر دبائو ڈال کر آئل ٹینکرز کی ذوالفقار آباد آئل ٹینکرز پارکنگ ٹرمینل منتقلی کو یقینی بنایا جائے گا، ٹرمینل کے فعال ہونے سے نہ صرف آئل ٹینکرز کی پارکنگ کا مسئلہ حل ہوگا بلکہ کے ایم سی کو مناسب ریونیو بھی ملے گا، سپریم کورٹ کی طرف سے اس ٹرمینل کو آپریشنل بنانے کے حوالے سے فیصلہ خوش آئند ہے، پروجیکٹ کی اہمیت کے پیش نظر تمام امورکو شفاف طریقے سے مکمل کیا ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے جمعرات کو سٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس کے دوران مجموعی طور پر 6 قراردادوں کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا جبکہ ایک قرارداد کو مزید نظر ثانی کے لئے متعلقہ کونسل کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے آغاز میں عظیم مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی اور سابق سٹی کونسلر مظفر احمد ہاشمی اور دیگر کے انتقال پر کونسل نے رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔

اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے حنیف سورتی، عارف خان ایڈوکیٹ، صاحب خان جسکانی، رفعت ایڈوکیٹ، تاج الدین صدیقی اور انجینئر محمد عامر نے مشتاق احمد یوسفی کی اردوادب کے لئے خدمات کے اعتراف میں کراچی کی کسی سڑک ، پارک، لائبریری، اسپتال یا ریسرچ سینٹر کو ان کے نام سے موسوم کرنے کی تجویز پیش کی۔ بعد ازیں اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان اور میئر کراچی وسیم اختر کو آئل ٹینکرز کی شہر سے منتقلی پر خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اتفاق رائے سے منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ کراچی کے شہری ایک طویل عرصے سے اس بات کے خواہش مند تھے۔

اجلاس نے فریئر ہال کی دیکھ بھال اور تاریخی ورثے کی حفاظت کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور گارجین بورڈ کے درمیان ہونے والے معاہدے اور نہر خیام پروجیکٹ کی ترقی ، دیکھ بھال اور انتظام و انصرام کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور P.A.N.I کے درمیان معاہدے پر مبنی قراردادوں کی بھی اتفاق رائے سے منظوری دی۔ میئر کراچی وسیم اختر نے ان قراردادوں کے حوالے سے کہا کہ معاہدوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے سندھ حکومت کے سیکریٹری اور واٹر بورڈ کے نمائندے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

محکمہ چارجڈ پارکنگ کے تحت شہر کے 24 مقامات پر چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی برائے سال 2018-19ء کے ٹھیکے کی ڈسٹرکٹ کی سطح پر منظوری کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد اپوزیشن اراکین کے اعتراض کے بعد چارجڈ پارکنگ کمیٹی کو اس ہدایت کے ساتھ ارسال کردی گئی کہ ایک ماہ میں اس پر اپنی رپورٹ کونسل میں پیش کرے۔ اجلاس کے دوران میزانیہ برائے سال 2016-17ء اور 2017-18ء کے دوران اب تک مکمل کئے جانے والے منصوبوں اور معاہدات کی توثیق و تائید کے علاوہ مختلف محکمہ جات کے 50 لاکھ اور اس سے زائد منظور کی جانے والی رقوم کی منظوری دی گئی جبکہ میئر کراچی کے احکامات کے تحت مختلف مدات میں کی جانے والی ضروری ردوبدل کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں پروجیکٹ ڈائریکٹریٹ ٹرمینلز کے روزمرہ اخراجات کے لئے ایمپریسٹ اکائونٹ سے متعلق معاملے پر مالیات کمیٹی / محکمہ مالیات سے رائے حاصل کرکے اس کی روشنی میں معاملہ کونسل کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کے ساتھ متعلقہ محکمے کو واپس ارسال کرنے کی منظوری مبنی قرارداد کی بھی اتفاق رائے سے بھی منظوری دی گئی۔