عوام الناس الیکشن میں بدعنوان ،چور ،لٹیروں کومقدس ووٹ نہ دیں ،مولانا عبدالحق ہاشمی

جمعرات 21 جون 2018 19:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ عوام الناس الیکشن میں بدعنوان ،چور ،لٹیروں کومقدس ووٹ نہ دیں انہی لٹیروں کی وجہ سے عوام مسائل ومشکلات اور پریشانیوں کے دلدل میں پھنس گئے ہیں۔جب تک نیک صالح دین دار لوگوں کو ووٹ نہیں دیں گے مثبت اسلامی تبدیلی نہیں آئیگی۔

ترقی خوشحالی امن اور عدل کیلئے ملک کو دین دار اہل قیادت کی ضرورت ہے سیکولربے دین قوتوں نے ملک اور اداروں کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے دین سے دوری تباہی وبربادی کے راستے ہیں دینی جماعتوں کو متحد کرنے میںجماعت اسلامی نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔دینی جماعتیں علمائے کرام متحد ہوکر قوم کو بھی متحد کررہی ہے نظام تعلیم کو ہرسطح پر اللہ کی دین سے جوڑنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

عوام الناس جماعت اسلامی کے دیانت دار امیدواروں کو ووٹ دیکر مسائل کے حل کی راہ ہموار کریں ۔انہوں نے کہا کہ دینی جماعتوں کے نوجوانوں کی تنظیمیں آئندہ الیکشن میں زیادہ اہمیت رکھتی ہے ۔دینی وعصری اداروں کے نوجوان متحد ہوکر ملک کے مستقبل کو بچائیں ۔سیکولر جماعتوں نے قوم ونظریات کو اہمیت نہیں دی۔ جمہوریت کو چلنے کیلئے ضروری ہے کہ نیک صالح دین دا ر وایماندارلوگوں کا انتخاب کیا جائے ذاتی جائیدادوں میں اضافہ کرنے والے امیدوار قوم کاخیر خواہ نہیں ہوسکتا ۔

عدل وانصاف کا بول بالاہو،قانون پر عمل درآمد اورعدالت آزادہوتوانسانوں کو انصاف ملیگا ظلم جبر اورکرپشن ختم کرنا ضروری ہے یہ ملک کی سالمیت قوم کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ملک کی دینی اسلامی نظریاتی سیاسی مفادات کیلئے دینی جماعتوں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ملک کے اسلامی آئین کے تحفظ ،مدارس وشعائر اسلام کے دفاع،اسلام نظام کے قیام کیلئے عوام الناس دینی جماعتوں کا ساتھ دیں الحمد اللہ علمائے کرام ،دینی جماعتوں و مدارس نے تعلیم، ترقی اورامن ویکجہتی میں اہم کردار ادا کیا انسانوں نے قرآن وسنت سے اپنے آپ کو کاٹ کرکے اپنے کیلئے بے شمار مسائل پیدا کیے اسلامی نظام ہی مسائل ومشکلات اورپریشانیوں کا حل ہے سیکولرزم نے قوم کو تقسیم اور کرپشن کی راہ ہموار کی ہرسطح پر اتحاد واتفاق اوریکجہتی کی جدوجہدکو مزید تیزکرکے اپنی صفوں میں اتحادپیدا کرنا ہوگا مدارس ،پگڑی وداڑھی والوں کو بدنام ورسواکرنے سے گریز کیا جائیں دینی جماعتوں کو متحد کرنے کیلئے علمائے کرام وومدارس کے طلبہ ومہتممین پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

اتحا دامت مہم وقت کی اہم ضرورت ہے مفادات وبے حسی کے دور میں دینی اتحاد کی بات کرناقابل تحسین ہے سیاسی اخلاقیات کا جنازہ نکالنے والوں کا محاسبہ ہونا چاہیے دینی مدارس ہی اصل میں قوم کے خیر خواہ ہیں اور قوم کو عدل وانصاف ،تعلیم وامن کی طرف لے کر جارہے ہیں ۔ لسانیت فرقہ واریت کا درس دینے والے قوم کے خیر خواہ نہیں ۔