پوری قوم سے وعدہ ہے کہ بروقت انتخابات یقینی بنانے کے لئے نگران حکومت تمام تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائے گی ، پرامن انتخابا ت کے لئے حساس اور حساس ترین پولنگ سٹیشنوں میں فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی ،نیب کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست موصول ہوگئی ہے ، وزیر اعظم کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی اس درخواست پر غور و خوص کر رہی ہے ،وفاق اور چاروں صوبوں کی بیوروکریسی میں تبدیلیاں کی گئی ہیں ،کسی قسم کی مداخلت یا اثر انداز ہونے کی شکایت یا ثبوت پر کسی کو بھی ہٹانا چاہیے ،اس حوالے سے الیکشن کمیشن بھی فیصلہ کرسکتا ہے ،زلفی بخاری کا نام ای سی ایل پر نہیں بلیک لسٹنگ میں تھا ،بلیک لسٹنگ میں نام کے انداراج یا اخراج کے لئے کابینہ کے فیصلے کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کے لئے پیچیدہ پراسیس ہوتا ہے

وفاقی وزیر اطلاعات،نشریات،قانون،انصاف و پارلیمانی امور بیرسٹر سید علی ظفرکی اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 21 جون 2018 17:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات،نشریات،قانون،انصاف و پارلیمانی امور بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا ہے کہ پوری قوم سے وعدہ ہے کہ بروقت انتخابات یقینی بنانے کے لئے نگران حکومت تمام تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائے گی،پرامن انتخابا ت کے لئے حساس اور حساس ترین پولنگ سٹیشنوں میں فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی ،نیب کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست موصول ہوگئی ہے ، نگران وزیر اعظم کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی اس درخواست پر غور و خوص کر رہی ہے ،وفاق اور چاروں صوبوں کی بیوروکریسی میں تبدیلیاں کی گئی ہیں ،کسی قسم کی مداخلت یا اثر انداز ہونے کی شکایت یا ثبوت پر کسی کو بھی ہٹانا چاہیے ،اس حوالے سے الیکشن کمیشن بھی فیصلہ کرسکتا ہے ،زلفی بخاری کا نام ای سی ایل پر نہیں بلیک لسٹنگ میں تھا ،بلیک لسٹنگ میں نام کے انداراج یا اخراج کے لئے کابینہ کے فیصلے کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کے لئے کوئی پیچیدہ پراسیس ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد ہائیکورٹ دورہ کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے عہدیداران اور وکلاء برادری سے بھی ملاقاتیں کیں ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا کہ نگران حکومت کا یہ بھی مینڈیٹ ہے کہ ملک میں صاف ،شفاف ،غیر جانبدارانہ اور بروقت انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے اس ضمن میں آئین کے آرٹیکل 19 اور 19-A کے تحت آزادی اظہار رائے ،میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں اور ہر معاملے پر میڈیا ،عوام کو تفصیل سے آگاہ کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ شفاف ،غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد نگران حکومت کی ذمہ داری ہے اسی لئے گذشتہ روز سے صوبوں میں سابقہ حکومتوں کے ادوار میں تعینات کی گئی بیوروکریسی میں تبدیلیاں کی گئیں ہیں، آج بھی کچھ تبدیلیاں ہونی ہیں س کا مقصد ہر لحاظ سے غیر جانبدارانہ الیکشن کا انعقاد یقینی بنانا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وفاق وزیر بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا کہ اگر کسی کا نام ای سی ایل میں ہو تو اسے باہر جانے کی اجازت کے لئے کابینہ کا فیصلہ ضروری ہوتا ہے ،زلفی بخاری کے بیرون ملک جانے کے بعد یہ کہا گیا کہ ای سی ایل میں نام تھا اور بیرون ملک چلا گیا ، ای سی ایل میں نام ڈالنے کے لئے سپریم کورٹ کا فیصلہ اور قانون میں طریقہ کار واضع ہے ،کابینہ فیصلہ کرتی کہ کس کا نام ای سی ایل میں ڈالنا ہے اور کس کا نکلنا ہے لیکن اس شخص کا نام ای سی ایل میں تھا ہی نہیں اس لئے کابینہ کے فیصلے کی ضرورت نہیںتھا ،اس شخص کا نام بلیک لسٹنگ میں تھا ۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دی ہے ،نگران وزیراعظم نے اس کے لئے ایک کمیٹی قائم کی ہے جس میں نگران وزیر داخلہ ،وزیر اطلاعات،نشریات و قانون و انصاف اور وزیرخزانہ شامل ہے ،یہ کمیٹی اس درخواست پر غور و خوص کریگی ،اس وقت نواز شریف کی اہلیہ اور مریم نواز کی والدہ بیمار اور تشویشناک حالت میں ہیں ان کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں ۔

ایک سیاسی جماعت کی جانب سے گورنروں کے جانبدار ہونے پر تبدیل کرنے کے مطالبے کے سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر سید علی ظفر نے کہا کسی قسم کی مداخلت یا اثر انداز ہونے کی شکایت یا ثبوت پر کسی کو بھی ہٹانا چاہیے ،اس حوالے سے الیکشن کمیشن بھی فیصلہ کرسکتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے اداروں نے ایک میڈیا ادارے کے پلاٹ پر کارروائی کی ہے ،مزید تفصیلات مانگ لی ہیں اگر کسی اور وجہ سے ایسا کیا گیا ہے یا کسی قسم کی ناانصافی ہوئی تو میڈیا کے ساتھ کھڑے ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی حساس اور حساس ترین پولنگ سٹیشنوں کے حوالے سے رپورٹس پر سکیورٹی فراہم کی جائے گی یہ ممکن نہیں کہ کسی حساس ترین پولنگ سٹیشن کو سکیورٹی کے بغیر چھوڑ دیں ،الیکشن کے دوران سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ، نگران حکومت میڈیا کی رپورٹس پر بھی ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے ۔فاٹا انضمام سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران حکومت کے صاف شفاف الیکشن کے انعقاد کے مینڈیٹ کے ساتھ ایک مینڈیٹ یہ بھی ہے کہ فاٹا کے انضمام کے بعد فاٹا کے عوام کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لئے پولیس ،عدلیہ ،انتظامی ڈھانچے کے قیام سمیت درپیش مشکلات کا تدارک کیا جائے ،یہ کام جلد مکمل کر لیا جائے گا ،فاٹا میں انتظامی اداروں کا قیام مرحلہ وار عمل میں لایا جائے گا ،نگران حکومت اپنی تمام ذمہ داریاں نبھائے گی ksd/tam/tmb 1654