سندھ میں فراہمی و نکاسی آب ،

چیف جسٹس کا منچھر جھیل کی صفائی نہ ہونے اور گندے پانے کے اخراج پر اظہار برہمی آپ نے 14.5 ارب روپے میں سے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، سمندر کا جو حال دیکھا ہے وہ افسوسناک ہے، بوتلوں اور غلاظت کا ڈھیر ہے، روزانہ 450 ملین گیلن سیورج سمندر میں جارہا ہے، 10 سال سے حکومت نے کیا کام کیا اب سپریم کورٹ خود مانیٹر کرے گی، ٹینکرز مافیا سے کراچی کے عوام کی جان چھڑائیں گے، کراچی کے شہریوں کو ہر حال میں صاف پانی دینا ہے،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا سیکریٹری آب سے استفسار

جمعرات 21 جون 2018 13:19

سندھ میں فراہمی و نکاسی آب ،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے منچھر جھیل کی صفائی نہ ہونے اور گندے پانے کے اخراج پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری آب سے کہا کہ آپ نے 14.5 ارب روپے میں سے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، سمندر کا جو حال دیکھا ہے وہ افسوسناک ہے، بوتلوں اور غلاظت کا ڈھیر ہے، روزانہ 450 ملین گیلن سیورج سمندر میں جارہا ہے، 10 سال سے حکومت نے کیا کام کیا اب سپریم کورٹ خود مانیٹر کرے گی، ٹینکرز مافیا سے کراچی کے عوام کی جان چھڑائیں گے، کراچی کے شہریوں کو ہر حال میں صاف پانی دینا ہے۔

جمعرات کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سندھ میں فراہمی و نکاسی آب کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے آغاز پر سندھ واٹر کمیشن کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس پر عدالت نے کمیشن کی کارکردگی کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور کمیشن کو ماہانہ کارکردگی رپورٹس پیش کرنیکا بھی حکم دیا۔

(جاری ہے)

سیکریٹری آب نے عدالت کو بتایا کہ منچھر جھیل سے یومیہ 300 ملین کیوسک پانی ملتا ہے، چیف جسٹس نے منچھر جھیل کی صفائی نہ ہونے اور گندے پانے کے اخراج پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے سیکریٹری آب سے کہا کہ آپ نے 14.5 ارب روپے میں سے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، سمندر کا جو حال دیکھا ہے وہ افسوسناک ہے، بوتلوں اور غلاظت کا ڈھیر ہے، روزانہ 450 ملین گیلن سیورج سمندر میں جارہا ہے، 10 سال سے حکومت نے کیا کام کیا اب سپریم کورٹ خود مانیٹر کرے گی۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ٹینکرز مافیا سے کراچی کے عوام کی جان چھڑائیں گے، کراچی کے شہریوں کو ہر حال میں صاف پانی دینا ہے۔