”کوئی جائیداد نہیں والد کے زیرکفالت ہوں“

مریم نوازکروڑوں کے اثاثوں 15سو کنال سے زیادہ زرعی اراضی کی مالک نکلی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 جون 2018 15:02

”کوئی جائیداد نہیں والد کے زیرکفالت ہوں“
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جون۔2018ء) مسلم لیگ (ن)کے قائد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں کی دستاویزات ظاہر کردی جس میں 4کروڑ92 لاکھ کے تحائف، ساڑھے 17لاکھ کے زیورات، مختلف ملز میں شیئرز اور زرعی اراضی کی مالک ہیں۔کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیے گئے اثاثوں کی دستاویزات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگر ملز، حدیبیہ پیپر ملز، حدیبیہ انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈمیں شئیر ہولڈر ہیں۔

اس کے علاوہ ان کے حمزہ اسپننگ ملزاور محمد بخش ٹیکسٹائل ملز میں بھی شیئرز ہیں۔دستاویزات کے مطابق مریم نواز 1506 کنال ایک مرلہ زرعی زمین کی مالک ہیں۔ انہوں نے اپنی فیملی کی زیر تعمیر فلورملزمیں 34لاکھ62ہزارکی سرمایہ کاری بھی کررکھی ہے۔

(جاری ہے)

مریم نواز 4کروڑ92 لاکھ کے تحائف کے ساتھ ساتھ ساڑھے 17لاکھ کے زیورات کی بھی مالک ہیں۔دوسری جانب پیش کی گئی دستاویز کے مطابق مریم نواز اپنے بھائی حسن نواز کی مقروض بھی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں جس کے مطابق مریم نواز چوہدری شوگر ملز، حدیبیہ پیپر ملز، حدیبیہ انجینیئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، حمزہ اسپننگ ملز اور محمد بخش ٹیکسٹائل ملز سمیت پانچ ملوں میں شیئر ہولڈر ہیں، اس کے علاوہ مریم نواز پاکستان میں 1506 کنال ایک مرلہ زرعی زمین کی مالکن ہیں جب کہ انہوں نے اپنی فیملی کی زیر تعمیر فلور مل میں 34 لاکھ 62 ہزار کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

مریم نواز نے سوفٹ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کو 70لاکھ روپے بطور قرض دے رکھا ہے، مریم نواز کو 4 کروڑ 92 لاکھ روپے کے گفٹ ملے ہیں، مریم نواز کے پاس ساڑھے 17 لاکھ کی جیولری ہے جبکہ مریم نواز اپنے بھائی حسن نواز کی 2کروڑ 89لاکھ کی مقروض بھی ہیں، گزشتہ تین برسوں میں ان کی زرعی زمین میں 548 کنال کا اضافہ ہوا ہے جبکہ مریم نواز نے 3 برسوں میں 64 لاکھ روپے کے غیر ملکی دورے بھی کیے ہیں۔واضح رہے کہ مریم نوازمتعددمرتبہ یہ کہہ چکی ہیں کہ ان کی بیرون ممالک تو کیا پاکستان کے اندر بھی کوئی جائیداد نہیں ہے اور وہ اپنے والد کے زیرکفالت ہیں-