فیصل آباد میں بس ہوسٹس کو قتل کرنے والے ملزم کا اعترافی بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 20 جون 2018 14:40

فیصل آباد میں بس ہوسٹس کو قتل کرنے والے ملزم کا اعترافی بیان
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جون 2018ء) : فیصل آباد میں شادی سے انکار پر بس ہوسٹس کو قتل کرنے والے ملزم عمر دراز کا اعترافی بیان بھی سامنے آگیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ میں اور مہوش 8،9 ماہ سے اکٹھے کام کر رہے تھے، ملزم کا کہنا تھا کہ میں مہوش کو پسند کرتا تھا اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن مہوش نے انکار کر دیا جس پر میں نے طیش میں آ کر اس کو گولی مار دی۔

تھانہ سرگودھا روڈ کے ایس ایچ او نے بتایا کہ ملزم عمر دراز نے ایک معصوم اور عزت دار لڑکی کو قتل کر کے ایک سفاک کام کیا ہے۔ مہوش نے اپنی عزت پر اپنی جان قربان کی۔ ہم اس لڑکی کو داد دیتے ہیں جس نے اپنی عزت کی خاطر اپنی جان دے دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہم نے ملزم کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے اور ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ فیصل آباد ٹرمینل پر قتل ہو نے والی بس ہوسٹس مہوش کو پہلے بس میں ہراساں کیا گیا۔

جس کے بعد ٹرمینل پر پہنچ کر اسے گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔مہوش نامی بس ہوسٹس اپنی ضعیف والدہ اور چار چھوٹی بہنوں کی کفالت کرتی تھی ۔ اور قتل کے وقت روزے کی حالت میں تھی۔ مہوش کے قتل کا مقدمہ سرگودھا روڈ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔ 9 جون کی شب مہوش اپنی ڈیوٹی مکمل کر کے ٹرمینل پر اتری۔وہ اپنی والدہ اور ماموں سے ملاقات کے بعد اپنے ہوسٹل کی جانب بڑھ رہی تھی لیکن اس سے قبل ہی مہوش کو کسی نے گولی مار کر قتل کر دیا۔

ایف آئی آر کے مطابق گولی چلانے والا شخص مہوش کا سابقہ دوست اور اڈے کا سابق سکیورٹی گارڈ تھا۔مہوش کی والدہ نے بتایا کہ میری بیٹی نے ابھی اٹھارہویں برس میں قدم رکھا تھا۔ پانچ سال پہلے اس کے ابو طویل علالت کے بعد فوت ہو گئے تھے اور اب گھر چلانے کی ذمہ داری مہوش کے کندھوں پر تھی۔ مہوش کی والدہ نے مزید کہا کہ قاتل نے میری آنکھوں کے سامنے میری بیٹی کو گولی ماری۔

ہم پہلے گھر پر دستانے بناتے تھے لیکن خرچ پورا نہیں ہوتا تھا پھر مہوش نے نوکری شروع کر دی۔ وہ میری بیٹی نہیں بیٹا تھی۔ اس نے اپنی عزت بچاتے ہوئے جان دی ہمیں انصاف چاہئیے۔ ہم کچھ نہیں جانتے بس ہمیں انصاف چاہئیے ۔ مہوش کے قتل کا مقدمہ درج ہونے کے 9 دن بعد نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کلیم امام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عکسری نےقتل ہونے والی مہوش کے خاندان کو ہر قیمت پر انصاف دینے کے عزم کا اظہار بھی کیا اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔