امریکی و شمالی کوریائی سربراہی اجلاس کے دوران 40ہزار سائبر اٹیک کئے گئے

88 فیصد حملے روس سے ،8 فیصد برازیل ، اور 2 فیصد جرمنی سے کئے گئے،امریکی ٹیکنالوجی کمپنی F5 نیٹ ورک کوئی بھی سائیبر حملہ کامیاب نہیں ہو سکا،سنگاپور سائیبر سکیورٹی ادارہ سی ایس اے

بدھ 20 جون 2018 14:37

امریکی و شمالی کوریائی سربراہی اجلاس کے دوران 40ہزار سائبر اٹیک کئے ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2018ء) سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی لیڈر کِم جونگ ان مابین مذاکرات کے دوران 40 ہزار سائیبر حملے کئے گئے،سربراہی اجلاس کے دوران ہونے والے حملوں میں سے 88 فیصد حملے روس سے ،8 فیصد برازیل ، اور 2 فیصد جرمنی سے کئے گئے، کوئی بھی سائیبر حملہ کامیاب نہیں ہو سکا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر کِم یونگ ان کے درمیان منعقدہ مذاکرات کے دوران 40 ہزار سائیبر حملے کئے گئے۔

(جاری ہے)

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی F5 نیٹ ورک اور اس کی ڈیٹا پارٹنر لورائیکا کی طرف سے جمع کئے گئے ڈیٹا کے مطابق 12 جون کو منعقدہ ٹرمپ۔کِم سربراہی اجلاس کے دوران ہونے والے حملوں میں سے 88 فیصد حملے روس سے ، 8 فیصد برازیل سے اور 2 فیصد جرمنی سے کئے گئے۔دو فیصد حملے دیگر ممالک کی طرف سے کئے گئے کہ جن میں امریکہ اور کینیڈا بھی شامل ہیں۔سنگاپور کے سائیبر سکیورٹی کے ادارے CSA کی طرف سے موضوع کے بارے میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران کوئی بھی سائیبر حملہ کامیاب نہیں ہو سکا۔